چھری چلانے والے کے ساتھ شریک شخص کا ’’بسم اللہ‘‘
مسئلہ (۷۱): جو لوگ چھری چلانے والے کے ساتھ، چھری چلانے میں شریک ہوں ان پر’’ بسم اللہ ‘‘کہنا واجب ہے، ورنہ جانور حرام ہوجائے گا، اس کا گوشت کھانا جائز نہیں ہوگا، البتہ ہاتھ پیر اور منہ پکڑنے والا شریک نہیں محض معاون ہے، لہٰذا اس پر’’ بسم اللہ‘‘ کہنا واجب نہیں ہے۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما فی ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : أراد التضحیۃ فوضع یدہ مع ید القصاب فی الذبح وأعانہ علی الذبح سمی کل وجوباً ، فلو ترکہا أحدہما أو ظن أن تسمیۃ أحدہما تکفی حرمت ۔ (۹/۴۰۵، کتاب الأضحیۃ)
ما فی ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : رجل أراد أن یضحی فوضع صاحب الشاۃ یدہ علی السکین مع ید القصاب ، حتی تعاونا علی الذبح ، قال الشیخ الإمام : یجب علی کل واحد منہما التسمیۃ ، حتی لو ترک أحدہما التسمیۃ لا یجوز ، کذا فی الظہیریۃ ۔
(۵/۳۰۴، کتاب الأضحیۃ ، الباب السابع)
(فتاوی محمودیہ : ۱۷/۲۴۴،المسائل المہمۃ:۴/۱۸۱)