ہرن کی قربانی
مسئلہ(۹۱): ہرن حلال ہے، اس کا گوشت کھانا جائز ہے ، لیکن چونکہ وحشی جانوروں میں سے ہے ، اور وحشی جانوروں کی قربانی جائز نہیں ہے، لہٰذا ہرن یاہرنی کی قربانی جائز نہیں ، اس کے مانوس ہونے یا نہ ہونے سے حکم میں کوئی فرق نہیں آتا ۔(۱)
چھوٹے کان والے جانور کی قربانی
مسئلہ(۹۲): اگر قربانی کے جانور کے کان تو ہیں لیکن پیدائشی طور پر بالکل چھوٹے چھوٹے ہیں، تو اس کی قربانی درست ہے ۔(۲)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وإن ضحی بظبیۃ وحشیۃ أنست أو ببقرۃ وحشیۃ انست لم یجز ۔ (۵/۲۹۷)
ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : وإن ضحی بظبیۃ وحشیۃ ألفت أو ببقرۃ وحشیۃ ألفت لم یجز وحشیۃ في الأصل والجوہر فلا یبطل حکم الأصل بعارض نادر ۔
(۴/۲۰۵، البحر الرائق: ۸/۳۲۴)(المسائل المہمۃ:۲/۱۶۵)
(۲) ما فی ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : ولو لہا أذن صغیرۃ خلقۃ أجزأت۔ زیلعی ۔
(۹/۳۹۳ ، کتاب الأضحیۃ)
ما فی ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : ویجزئ السکّاء وہی صغیرۃ الأذن ۔ (۴/۲۱۴، کتاب الأضحیۃ ، الفتاوی الہندیۃ :۵/۲۹۷، فتاوی قاضیخان علی ہامش الہندیۃ :۴/۳۳۴)
(فتاوی رحیمیہ :۱۰/۴۹، قربانی کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا:ص/۱۳۴،المسائل المہمۃ:۳/۳۱۷)