ذبح کا اعتبار کب ہوگا؟
مسئلہ(۶۵): جانور کے گلے میں چار شہہ رگیں ہوتی ہیں:
(۱) حُلقوم: جس سے سانس لیا جاتا ہے۔
(۲) مَری: جس سے کھانا پانی اندر جاتا ہے۔
(۳-۴) دورانِ خون والی دو رگیں۔
اِن چار رگوں میں سے اگر تین رگیں کٹ جائیں ، تو شرعی طور پر ذبح کا تحقُّق ہوجاتا ہے، اور جانور حلال ہوجاتا ہے۔(۱)
------------------------------
=(۳) (قربانی کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا :ص/۷۳)
والحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الشامیۃ ‘‘ : أصح الأجوبۃ في الأکثر عنہ إذا قطع الحلقوم والمرئي والأکثر من کل ودجین یؤکل وما لا فلا ۔ (۹/۴۲۶ ، دار الکتب العلمیۃ بیروت ، وزکریا دیوبند ، و۹/۳۵۶ ، کتاب الأضحیۃ ، ط : دیوبند)
ما في ’’ البحر الرائق ‘‘ : وعن أبي یوسف أنہ یشترط قطع الحلقوم والمرئي وأحد والودجین ، وعن محمد لا بد من قطع الأکثر من کل واحد من ہذہ الأربعۃ ۔
(۸/۳۱۰ ، کتاب الذبائح ، دار الکتاب دیوبند ، الفتاوی التاتارخانیۃ :۱۷/۳۹۳)
ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وعن محمد رحمہ اللہ تعالی : إذا قطع الحلقوم والمرئي والأکثر من کل ودجین یحل وما لا فلا ۔ (۵/۲۸۷)
(کتاب المسائل :۲/۳۲۵ ، ۳۲۶ ، مکتبہ اسماعیل دیوبند، المسائل المہمۃ: جلد ۹ ، غیر مطبوعہ)