لگے۔ چنانچہ مرزائی لاٹھیوں وغیرہ سے مسلح ہوکر شہر میں اس نیت سے گزرے کہ کوئی فساد ہوجائے۔ مگر انہیں اس میں بھی کامیابی نہ ہوئی۔ ماہرین مرزائیت نے شہر پر کنٹرول کرلیا اور کوئی فساد رونما نہ ہونے دیا اور اپنے کامیاب جلسوں کے ذریعے مرزائی چالوں کو بے نقاب کردیا۔
ہم نے یہ رپورٹ اس لئے ارسال کی ہے تاکہ دوسرے مقامات کے مسلمان بھی مرزائی چالوں سے واقف ہوں۔ ہمیں افسوس ہے کہ حکام ضلع نے بھی اس نازک دور میں جبکہ ہر شخص امن کا متلاشی ہے۔ اپنی ذمہ داریوں کو محسوس نہیں کیا۔
اگر آج بٹالہ میں جہاں مرزائی انتہائی اقلیت میں ہے۔ مرزائیوں کو مسلح ہوکر جمع ہونے کی اجازت دی گئی تو مسلمانوں کو بھی یہ حق دیا جائے کہ قادیان میں اپنا تبلیغی جلسہ منعقد کرسکیں۔ ذیل میں اس چیلنج کا اقتباس نقل کرتا ہوں جو مسلمانان بٹالہ کی طرف سے شائع کیا گیا تھا جس کو دیکھتے ہی مرزائی بھاگ گئے۔ نہ کوئی جواب دیا نہ دے سکیں گے۔
چیلنج
نہایت حیرت کا مقام ہے کہ مرزائی امت نے کمال ہوشیاری کے ساتھ بٹالہ کے بعض سادہ لوح مسلمانوں کو دجل وفریب میں لاکر مناظرہ کی آڑ میں پبلک جلسہ کرنے کی بے سود کوشش کی ہے۔ ہم نہایت ذمہ داری کے ساتھ تمام مرزائی امت کو مناظرہ کا کھلا چیلنج دیتے ہیں اور اس چیلنج کے ساتھ یہ بھی سہولت دینے کے لئے تیار ہیں کہ مناظرہ خاص قادیان میں ہوگا تاکہ امت مرزائی کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کوئی ہے جو میدان میں آئے!
سیکرٹری شعبہ تبلیغ
مجلس احرار اسلام بٹالہ
ض … ض … ض