M
’’الحمد ﷲ الواحد القہار: الذی یخلق ما یشاء ویختار، فخلق آدم بغیر اب وام وخلق عیسیٰ من ام بغیر اب وکل شئی عندہ بمقدار، ثم خلق سائر بنی آدم من ابوین فجعلہم ذوی النسب والاصہار، ان فی ذالک لعبرۃ لاولی الابصار، فمن آمن بعلم اﷲ المحیط بکل شئی وقدرتہ الکاملۃ فہو المومن حقاومن انکر قوتہ الشاملۃ وقدرتہ الکاملۃ فہو الکاذب الکفار، والصلوٰۃ والسلام علیٰ سیدنا محمد ن الذی جعلہ اﷲ اماما للناس کافۃ الی یوم القیامۃ فالذین آمنوا بہ وعذروہ ونصروہ واتبعوا النور الذی انزل معہ اولائک ہم المفلحون الابرار، والذین عاند وہ وخالفوا صحبۃ اللاحبۃ واتبعوا غیر سبیل المومنین اولئک ہم الاشقیاء والہالکون الفجار، وعلیٰ آلہ واصحابہ الذین سلکوا طریق المصطفیٰ علی الصفا واہتدوا بہدیہ وائتسوا باء سوتہ فی کل قول وفعل وامرو کل شان من شئون الحیاۃ دابا باللیل والنہار، نسائل اﷲ ان یوفقنا للسلوک علیٰ طریقتہم والاہتداء بہدیہم ویحشر نافی زمرۃ ہئو لاء الصلحاء والاخیاریوم یحصل مافی الصدور وتبلیٰ خفایا الضمائر والاسرار‘‘
وجہ تالیف
امام بعد! راقم الحروف کے پاس ایک سوال آیا ہے کہ ایک آدمی کہتا ہے کہ کتاب وسنت میں کہیں بھی نہیں آیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا باپ نہیں تھا۔ (یعنی اس شخص کا نظریہ یہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کا باپ تھا۔) کیا یہ صحیح ہے؟ اور کیا ایسے عقیدہ رکھنے والے کے پیچھے نماز پڑھی جاسکتی ہے؟
الجواب بعون الکریم الوہاب… جہاں تک میرا مبلغ علم ہے تو اہل اسلام کے کسی مکتب فکر والوں میں کسی کا یہ عقیدہ نہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے کوئی والد تھے، بلکہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ ان کو اﷲ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ سے صرف ان کی والدہ حضرت مریم علیہا السلام کے بطن مبارک سے پیدا کیا تھا، البتہ ہمارے ملک میں پہلے پہلے اس خیال کا اظہار قادیانیوں کے پیشوا آنجہانی مرزا غلام احمد قادیانی نے کیا تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ