اسرائیلی
پیغمبرابھی
زندہ ہیں۔
لم یمت وانہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ (تفسیر ابن کثیر ص۳۶۶)‘‘
(۸)نزول کا مقصد
(الف) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تشریف آوری کا سب سے اہم مقصد دجال کا قتل کرنا ہے۔ ’’یقتل الدجال‘‘(ب) دین صلیبی کو ختم کردیںگے اوراس کے تمام شعائر مٹا دیںگے۔ ’’یکسرالصلیب ویقتل الخنزیر (بخاری ومسلم وغیرہ)‘‘
(الف)مرزا قادیانی نے دجال سے مراد انگریز لیا ہے۔وہ عمر بھر اس کی خوشامد کرتے رہے اور اپنے دجال کو اس حالت میں چھوڑ کر چل بسے جبکہ وہ کرہ ارض پر دندنا رہاتھا۔(ب)مرزا قادیانی دنیا میں آئے تو دین صلیبی کے پیروکار سامراجی قومیں بلاد اسلامیہ اوردوسرے ملکوں پر مسلط ہوگئیں۔
(۹)
حضرت عیسیٰ کی آمد کے نتائج
(الف) دجال کے ختم ہوجانے کے بعد جنگ ختم ہو جائے گی۔’’یضع الحرب واذا قتل الدجال تضع الحرب اوزارھا(بخاری ومسلم)‘‘(ب) مال کی فراوانی ہوگی۔جزیہ ختم ہو جائے گا۔مال اس حد تک عام ہو جائے گا کہ اس کا لینے والا کوئی نہ رہے گا۔’’یفیض المال حتی لایقبلہ احد‘‘(ج)انسانوں میں باہمی بغض و عناد بالکل ختم ہو جائے گا۔بلکہ حیوانات تک باہم صلح وآشتی سے زندگی بسر کریں گے۔ ’’لتذھبن الشحناوالتباغض التحاسد‘‘
مرزا قادیانی کی آمد کے بعد اب تک دو عالمی جنگیں لڑی جاچکی ہیں۔ تیسری کے خطرات سر پر منڈلارہے ہیں۔(ب) اور مرزا قادیانی کے ہاں تو مال کی مانگ ہی اتنی ہے کہ خدا کی پناہ! ایک بہشتی مقبرے کا چکر ہی ختم ہونے میں نہیں آتا۔ہر وہ شخص جو اس مقبرے میں دفن ہونا چاہے،چندا جدادے اوراپنی جائیداد کے ۱۰/۱ حصہ کی وصیت الگ کرے۔(ج) یہاں یہ عالم ہے کہ گھر گھر میں لڑائی ہے۔ خود مرزا قادیانی کے پیروکاروں میں کتنا اختلاف رونما