ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
فرمایا کہ انہوں نے خبردی تھی اس وباء کی ۔ جس میں ان اعزاء نے وفات پائی تھی پھر فرمایا کہ مولانا تھے بڑے صاحب کشف ! رمضان ہی میں خبردیدی تھی کہ ایک بلائے عظٰیم رمضان کے بعد آئے گی ۔ ابھی آجاتی لیکن رمضان کی برکت سے رکی ہوئی ہے اگر لوگ بچنا چاہیں تو ہر چیز سے صدقات دیں یعنی اناج میں سے اناج ۔ کپڑا روپیہ میں سے روپیہ ۔ غرض ہرچیز میں سے صدقہ نکالیں تو امید ہے کہ ٹل جائے گی ۔ بعضوں نے یہ سن کر کہا کہ معلوم ہوتا ہے مدرسہ میں ضرورت ہوگی کہ اسی بہانہ سے مال آئے لوگ ایسے لگانے والے ہوتے ہیں کسی نے آلگائی کہ لوگ یوں کہتے ہیں ۔ مولانا میں غصہ بہت تھا فرمایا کہ یوں کہتے ہیں پھر فرمایا کہ یعقوب اور یعقوب کی اولاد سارا دیوبند ۔ تین دفعہ یہی فرمایا کہ خبر محذوف تھی لیکن لوگ سمجھ گئے مگر کسی کو ہمت نہ ہوئی کہ کہتا آپ کیا فرمارہے ہیں حاجی محمد عابد صاحب کو خبر ہوئی وہ دوڑے ہوئے آئے کیا کہا آپ یوں فرمارہے تھے کہ یعقوب اور یعقوب کی اولاد اور سارا دیوبند ۔ فرمایا کہ کیا میں نے یوں کہا ہے کہا جی ہاں فرمایا کہ اب تو کہہ دیا ۔ رمضان کا گذرنا تھا کہ ہیضہ پھیلا اور تڑپڑ شروع ہوئی 16 ہزارکی مردم شماری میں 4 ہزار مرے ۔ خود مولوی صاحب کے کنبہ سے کئی کچے بچے کچھ جوان لڑکے ۔ غرض 14 خاص کنبہ کے جگر گوشہ بہت قریب عزیز اسی مرض میں مرے ۔ اخیر میں مولوی صاحب بیمار ہوئے پھر اچھے ہوگئے ۔ تو ماتے ہیں کہ میں تو یہ سمجھتا تھا کہ میرا وقت آگیا کیا ابھی وقت نہیں آیا ۔ حضرت پھر مرض لوٹ آیا ۔ نانوتہ اسی حالت میں تشریف لائے اور انتقال فرماگئے ۔ یہی فرمایا تھا کہ یعقوب اور یعقوب کی اولاد اور سارا دیوبند وبا آنے والی تھی اس گستاخی کا وبال ہوگیا واقعی سچ ہے ہیچ قومے راخدا رسوا نہ کرو تاولے صاحبد لے نامدبہ درد بس تجربہ کردیم دریں دیر مکافات باد ردکشا ہر کہ درافتاد بر افتاد بعض دفعہ حق تعالٰی اپنے حقوق کی اضاعت کو تو معاف فرمادیتے ہیں مگر اپنے خاص بندوں کی اضاعتہ حق کو معاف نہیں کرتے ۔ حضرت مرزا مظہر جان جاناں رحمتہ اللہ علیہ بڑے نازک مزاج تھے لوگوں سے ملتے کم تھے کسی نے کہا کہ لوگ فیض سے محروم رہتے ہیں ۔ فرمایا بات یہ ہے کہ مجھ کو اکثر سے اذیت پہنچی ہے اور اس سے