ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
کہ جناب بھوک کہیں چھپی رتہی ہے صورت ببیں حالت مپرس اب دیکھئے میں جو اس قدر بلند آواز سے بول رہا ہوں ۔ صاف معلوم ہوتا ہے کہ پیٹ میں روٹیاں موجود ہیں وہی یہ شور مچارہی ہیں ۔ یہ سارے نخرے روپیوں کی بدولت ہیں ۔ ( نہس کر فرمایا ) دیکھئے میں آپ سے اچھے کپڑے پہنے ہوئے ہوں روٹیاں بھی کھانے کو ہیں اور میں تو اذان سی دے رہا ہوں آپ تکبیر سے بھی نہیں کہتے پھر فرمایا کہ حضرت دین کی حفاظت بلا اس کے نہیں ہوسکتی ہماری طرف جو کچھ لوگوں کی توجہ ہے وہ سب دین کی بدولت ہے پس ہم کو اس دین کی عزت قائم رکھنے کی سخت ضرورت ہے اگر اس کی عزت نہ رہے پھر ہمیں کون پوچھتا ہے گڑھی میں ایک خان صاحب تھے بڑے بوڑھے آدمی تھے بڑی شفقت فرماتے تھے وہ مجھ کو اس کا دینا ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے کہ اپنے بیٹے کو دے رہے ہوں ان کے انتقال کے بعد ان کے بیٹوں نے بھی وہی برتاؤ کرنا چاہا میں نے صاف انکار کردیا کہ اب میں نہیں لے سکتا کیونکہ تم تو میرے برابر کے بھائی ہو میں تم سے اس وقت لوں جب تم کو بھی کچھ دوں وہ ماشاء اللہ نہایت خوش فہم وشائشتہ ہیں انہوں نے کہا کہ اچھا اب کے لے لو پھر ہم وعدہ کرتے ہیں کہ عمر بھی نہ دین گے میں لے لیا ۔ اس کے بعد انہوں نے پھر کبھی نہیں دیا ۔ اب یہ کرتے ہیں کہ کبھی مچھلی پکا کر بھیج دی کبھی شکار گوشت بھیج دیا ۔ اس میں کوئی ایسی بات نہیں مگراللہ جانتا ہے شرم آتی ہے بات یہ ہے کہ میں بھی بوجہ اس کے کہ خان صاحب میرے والد کے دوست تھے اپنے آپ کو خان صاحب کے لڑکے کے برابر سمجھتا تھا اور یہی ان کے لڑکے ہیں اگر علاقہ عقیدت مندی کا یا بیعت کا ہوتا تو وہ دوسری بات تھی ان کا علاقہ تو محض اپنے باپ کی وجہ سے ہے اس لئے وہ تو بھائی کے درجہ میں ہوگئے اور حیثیت دوسری ہوگئی ( پھر فرمایا ) اب کیا میری آمدنی کم ہوگئی ۔ میں نے دیکھا ہے جس روز میں نے کوئی ہدیہ واپس کیا ایک دو زیادہ کرکے کہیں نہ کہیں سے خدا نے دلوا دئیے تو میرے دماغ اور بھی خراب ہوگیا ہے جب کوئی ہدیہ واپس کر تا ہوں پورا وثوق ہوتا ہے الحمداللہ کہ ضرور آئے گا ۔ اس لئے آسان ہوجاتاہے لوٹانا ۔ پھر فرمایا کہ اب تو یہ باتیں سختی معلوم ہوتی ہیں کچھ دن بعد جب لوگوں کو منافع نظر آئیں گے تب قدر ہوگی اور اب بھی نظر آنے لگے ہیں بہتوں کو ۔ اور حضرت میں نے احباب سے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ یہاں آئیں تو دینے کی پابندی نہ کریں ورنہ جناب مہینوں بلکہ سالہا سال بھی توفیق ملاقات کی نہ ہو کیونکہ پہلے کچھ انتظام کرلو تب