ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
سے یہ کہنا کا فی ہوجائے گا کہ دیکھو میرے پاس سند موجود ہے گو اس وقت مجھے نہیں آیا لیکن تم میرے معتقد کمال رہنا کیونکہ میرے پاس سند موجود ہے ۔ واہیات ۔ خرافات کیا رکھا ہے سند میں اور دستارمیں ۔ خیر اگر اساتذہ خود عطا فرمائیں دل وجان سے قبول کرنا چاہیے ۔ وہ دوسری بات ہے باقی درخواست کرنا اور کوششیں کرنا محض فضول حرکت ہے ۔ پھر فرمایا کہ یہاں تک بے تمیزی بڑھ گئی ہے کہ کانپور میں ایک درجن سے زیادہ مدرسے ہیں۔ وہ مدرسوں میں ایک ہی زمانہ میں جلسہ دستار بندی ہوا ۔ ایک مدرسہ کے ایک طالب علم ایسے تھے کہ انہوں نے کچھ کتا بیں دوسرے مدرسہ میں بھی پڑھی تھیں ان کو وہاں کےلوگ کھینچنا چاہتے تھے ۔ تاکہ یہ نام ہوکہ ہمارے یہاں اس کی دستار بندی ہوئی ۔ انہوں نے کچھ لالچ بھی دیا اس کو شبہ ہوگیا۔ پہلے مدرسہ والوں کو انہوں نے جلسہ سے ایک دن پہلے ان طالب علم کوکسی بہانہ سے ایک کمرے میں بٹھایا انہیں خبر نہیں ایک ایک کرکے اٹھ گئے ۔ جھٹ کو اڑبند کرکے کنڈی لگادی ۔ رات بھر وہیں بیچارہ کو رکھا ۔ قفل لگا دیا صبح بھی نہ کھولا ۔ غریب کو پیشاب پاخانہ کسی کام کیلئے نہ نلکنے دیا ۔ جب سندوں کی تقسیم شروع ہوئی اس کو بھی نکال کر پگڑی باندھ کر چھوڑ دیا کہ اب جاؤ جہاں چاہو بھلا خیال فرمایئے ایسی حرکتوں سے کیوں نہ ذلت ہو ۔ یہی حال اس زمانہ میں پیری مریدی کا ہے ۔ پھر فرمایا کہ اب تو کانپور کے گلی کوچوں میں ظلمت برستی ہے شہر کی شکل بھونڈی بھونڈی معلوم ہوتی ہے مجھے وہاں جاکر ظلمت صاف محسوس ہوتی ہے ۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ یہاں نہ دین ہے نہ علم ہے بلکل ظلمت ہی ظلمت معلوم ہوتی ہے ۔ پھر اپنے زمانہ کا حال دیر تک فرماتے رہے ۔ اس زمانے کو اختلا ف تھا لیکن بدتہذیبی نہیں تھی ۔ اور کشاکشی نہیں تھی نوک جھونک ہوتی لیکن تہذیب کے ساتھ جیسی کہ اہل کمال میں ہوا کرتی ہے ۔ پھر یہ تفصیلی فرمایا کہ وریت ہلال کے متعلق جو اختلاف اور تشویش ہوا کرتی تھی ۔ ان کا انسداد میں نے یہ کیا کہ ایک عالم کو مدار فتویٰ اس بات خاص میں تھہرانے کے اوپر ہوا کرتی تھی ۔ ان کا انسداد میں نے یہ کیا ایک عالم کو مدار فتویٰ اس باب خاص میں ٹھہرانے کے اوپر علماء شہر کو راضی کرلیا ۔ پھر کوئی اختلاف نہیں ہوا مولانا احمد حسن صاحب کی بابت فرمایا کہ میرے خلاف ایک کتاب لکھی گئی تھی انہوں نے اس پر دستخط بھی کئے ان کا مسلک میرے خلاف لیکن ایک دعوت میں ہم دونوں شریک تھے انہوں نے سب کے سامنے میرے سامنے کی فیرنی کی پیالی قصدا لیکر اسی جگہ سے کھائی جس جگہ سے میں نے کھائی تھی ۔ پھر میں نے بھی ان کے سامنے پیالی لے کر ایسا ہی کیا خبر میں نے تو بدلہ ہی اتارا تھا ۔ مگر انہوں نے خلوص سے کیا تھا ۔ اس کی وجہ بعد لوگوں سے