ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
مہذب لفظ ہے چونکہ عربی ہے ۔ ان شہوۃ المتقی اشد پھر عربی کے مہذب ہونے کے سلسلہ میں بطور ظرافت فرمایا کہ وہ ایسی مہذب زبان ہے کہ بعضے اس کو مفسد صلوۃ بھی نہیں سمجھتے پھر ایک حکایت بیان کی ۔ کہ ایک قاری صاحب ساڈھورہ کے رہنے والے مجھ سے بیان کرتے تھے کہ میں منیہ المصلی پڑھنے کے زمانہ جماعت شریک تھا ۔ امام کو قعدہ میں دیر ہوگئی تو قاری صاحب کیا کہت ہیں قم یعنی کھڑے ہوجاؤ ۔ امام صاحب اٹھ کھڑے ہوئے ۔ قاری صاحب بڑے خوش کہ عربی پڑھنے سے یہ فائدہ کہ بات بھی کہہ دی اور نماز بھی فاسد نہیں ہوئی ۔ سلام کے بعد ان امام صاحب نے کہا کہ یہ کون تھے قم کہنے والا آپ نے بڑے فخر کے ساتھ کہا کہ میں تھا ۔ سمجھے کہ بڑی تعریف ہوگی ۔ امام صاحب نے ڈانٹا کہ نماز میں بولنے سے نماز فاسد نہیں ہوگی ۔ تو آپ کیا کہتے ہیں کہ میں بولا کہاں میں نے عربی میں کہا تو عربی میں بولنا تو بولنا نہیں ۔ اسی طرح عربی کی گالیاں بھی کچھ زیادہ بری نہیں معلوم ہوتی ہیں ۔ محش لفظ بھی عربی برے نہیں معلوم ہوتے لیکن قرآن مجید ایسے لفظوں سے بھی پاک ہے ۔ صرف فروج کا لفظ تو آیا سو اول تو وہ صریح نہیں اس کے معنی ہیں شگاف کے ۔ پس اچھا ترجمہ اس کا چاک گریبان ہے جو کنایہ ہے ۔ غضب سے پس احصنت فرجہا کا مناسب ترجمہ ہے ۔ اپنے دامن کو پاک رکھا ہے اچھی تفسیر اس کی یہی ہے ایک دفعہ مستورات میں نے وعظ کہا اور آیت تلاوت کی اس میں جب والحافظین فرجہم پر پہنچا تو میں بڑا پریشان ہوا کہ اس کا ترجمہ کیا کروں ۔ معااللہ تعالٰٰی نے دل میں ڈالا کہ اپنی آبرو کی حفاظت کرنے والے یا ناموس کہہ دیا جائے یہ اور بھی اچھا ہے ۔ بعضے تو واعظوں کو دیکھا غضب کرتے ہیں صاف صاف کہہ ڈالتے ہیں ۔ ایک ہمارے ہم سبق تھے ۔ عورتوں نے ان کے وطن میں ان سے وعظ کے لئے کہا وعظ میں آپ نے کہا کہ عورتوں کو بھی ختنہ کرانی چاہیے ۔ یہ سن عورت بہت بگڑیں اور ان کو خوب گالیاں سنائیں کہ اپنی ماں کی کرا ۔ اپنی بہن کی کرا ۔ انہیں پیچھا چھڑانا مشکل پڑگیا ۔ یہ خبر دیوبند پہنچی ۔ میں نے کہا کہ تمہیں یہ کیا مشامت سوار ہوگئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اجی میں نے تو یہ سوچا کہ معمولی مسئلے کیا بیان کروں وہ تو معلوم ہی ہیں وہ مسئلہ بتلاؤں کہ کسی کونہ معلوم ہو ۔ میں نے کہا کہ بھلے مانس یہ فعل کون سا سنت تھا ۔ فقہاء نے بھی لکھا ہے کہ یہ سنت نہیں ہے ہاں افضل ہے ۔ پھر ایک غیرضروری مسئلہ کو بیان کرکے خواہ مخواہ کیوں برائی مول لی یہ کون سی عقل