ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
جی اس کے ماننے پر راضی نہیں ہوتا یہی سمجھ میں آتا ہے کہ میری رائے تو ٹھیک ہے لوگوں ہی کی غلطی ہے کیونکہ موٹی موٹی اور کھلی لکھلی باتیں ہیں ۔ اب کیا یہ بھی مطالبہ نہ کروں کہ سب حال ایک ساتھ کہدیا کرو پہلے تو کہا بیمار ہے تعویذ دیدو جب لکھا گیا پھر آسیب کا ذکر کیا ۔ پھر فرمایا کہ جس طرح جو صحبت بدون زوجین کے شہوت کے ہو ۔ اس سے نسل نہیں چلتی عورت مرد دونوں کو شہوت ہونی چاہیے چنانچہ توافق انزلین شرط ہے حمل قرار پانے کیلئے ۔ اسی طرح بے دلی سے تعلیم کرنا بلکل ایسا ہی ہے جیسے بلا شہوت بلا صحبت کرنا ۔ حرکات متعبہ ہوہی جائیں گی لیکن نسل نہیں چلے گی ۔ خواہ مخواہ بے چاری کو تنگ کیا جاڑے میں نہانے کی تکلیف دی ۔ عرض کیا گیا کہ بعض بزرگوں کو شاید انقباض نہ ہوتا ہو فرمایا کہ کیا اسباب انقباض سے بھی انقباض نہ ہوگا ۔ اگر یہ بات ہے تو ان کا قصد ہی نہ ہوگا ایصال نفع کا ۔ اور میرے نزدیک تو عدم انقباض کی یہی وجہ ہے ، جو استاد شفیق ہوتا ہے اور چاہتا ہے کہ شاگرد کی سمجھ میں آجائے وہ نہایت توجہ کے ساتھ تقریر کرتا ہے پھر اگر شاگرد کی طرف سے بے توجہی ہو تو اس کو سخت ناگوار ہوتا ہے اور جس کو شفقت نہیں ہوتی وہ بوجھ سا اتار دیتا ہے چاہے شاگرد سمجھے نہ سمجھے میری بدخلقی کا مبنی خوش خلقی ہے چونکہ مجھے توجہ نہایت ہوتی ہے اس لئے انتظار کرتا ہوں کہ دوسرا ابھی ایسی ہی متوجہ کرے اور جو میں بے اعتنائی کروں تو پھر کوئی وجہ نہ ہو انقباض کی ۔ جی یوں چاہتا ہے کہ جتنے شرائط نفع کی ہیں وہ سب جمع کرلو اسی واسطے انقباض بھی ہوتا ہے روکھا پن بھی کرتا ہوں جواب بھی لکھ صاف دیتا ہوں اب اس جڑ کو تو دیکھتے نہیں شاخوں کو دیکھ لیا ۔ اب تو لوگ ایسے ہی پیروں کو چاہتے ہیں جو کوئی تفتیش نہ کریں بلکہ سارا بوجھ اپنے اوپر لین ۔ خود مرید پر کوئی بوجھ نہ ہو ۔ تو جناب ہم تو ایسے کاملین میں سے نہیں ۔ یہ کاملین ہی کا کام ہے کہ دل ہی دل سے ٹھیلتے جائیں فیوض کو ہم نے تو دیکھا نہیں ایسا کامل کبھی ! ممکن ہے ہوتے ہوں ہمیں تو صرف باتیں آتی ہیں ۔ اور باتیں ہوتی نہیں جب تک دل نہ کھلا ہو ۔ اور دل بغٰیر مناسبت کے کھلتا نہیں ۔ کیا کہوں طبیعت ہے ۔ دو خطوں میں اگر دو مختلف مضمون ہوتے ہین یعنی ایک ہی خط میں مسائل بھی اور حالت باطنی بھی تو نہایت پریشان ہوتا ہون جیسے ایک جلسہ میں دو باتیں بری معلوم ہوئی ہیں ۔ جب ایک جلسہ ختم ہوجائے تب دوسری بات کیلئے دوسرا جلسہ ہو ۔ ورنہ گڈمڈ کرنے سے