ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
کا مرض۔ مریض کی ہاں میں ہاں ملانے سے طبیب کا نقصان نہیں ۔ ذکر میں محض تصور ذات حق سے نفع ۔ رسوم کا غلبہ : بعد مغرب ایک مولوی صاحب کے عرض حال پر فرمایا کہ سرسری توجہ مذکور کی طرف کافی ہے اور اگر یہ نہ ہوسکے تو ذکر کی طرف تصور کافی ہے ان صاحب نے لاالہ الااللہ کے ذکری کی بابت کہا تھا کہ لامعبود الا اللہ کا تصور کیا کرتا ہوں ۔ پھر فرمایا کہ تجربہ سے معلوم ہوا ہے کہ ذکر کے اندر نفع دل جمعی پر مرتب ہوتا ہے اور عمل جتنا بسیط ہوگا اتنی ہی جمیعت ہوئی ہے اور امور متکثرہ میں تشویش اور تشتت ہوگا دل چاروں طرف بٹارہے گا لہذا صرف مذکورہ کی طرف توجہ رکھنا چاہیے یا اگر یہ مشکل ہوتو پھر ذکر کی طرف لامعبود وغیرہ جو تفسیر ہے اس کی تصور کی ضرورت نہیں ۔ ان صاحب نے غالبا کہا کہ کتابوں میں خاص خاص طریقے تصور کے لکھے ہیں مثلا لامعبور الا اللہ اللہ لا مقصود الا اللہ لاموجود الا اللہ ۔ فرمایا کہ یہ اصل میں بعض خاص طبیعتوں کے اعتبار سے تجویز کئے گئے تھے اب طیعتیں نہایت ضعیف ہہں ۔ مختلف قسم کے تصورات سے پریشان ہوجاتی ہیں ۔ اصل چیز پرتوجہ تام ہی نہیں رہتی ۔ انہوں نے غالبا الاالہ الا اللہ ۔ کے تصور کی بابت پوچھا فرمایا کہ اس میں بھی جملہ بن گیا میں تو کہتا ہوں کہ صرف ذات کا تصور کافی ہے انہوں نے پھر پوچھا کہ ذات کا تصور کس طرح کیا جائے۔ فرمایا کہ جب کوئی نام لیا جاتا ہے تو کسی شخص کا دھیان آتا ہے اسی طرح اگر خدا کا نام لیا جائے تو خدا کا دھیان آتا ہے ۔ پھر انہوں نے پوچھا کہ لا الہ الا اللہ کے ذکر میں ذات پر بھی تصور ہوا اور مضمون جملہ پر بھی فرمایا کہ جب ذات کا تصور ہوگا تو جملہ پر کیسے ہوگا ۔ جب مذکور کا تصور ہوگا تو اس وقت ذکر کا تصور کیسے ہوسکتا ہے پھر ان کے کسی سوال پر فرمایا کہ آپ کا تصور اور طرف تھا ۔ میں نے تو صاف طور سے کہہ دیا تھا کہ اول تو یہ ہے کہ مذکور کی طرف توجہ ہو یہ نہ ہو تو ذکر کی طرف اس تقریر کو ان صاحب نے اعادہ کیا۔ فرمایا کہ آپ اعادہ کیوں کرتے ہیں یہ تو عیب کی بات ہے کسی کو تقریر کا اعادہ کرنا ۔ اگرنہ سمجھا ہو پھر پوچھے اگر سمجھ گیا ہوتو تسلیم کرے ۔ اعادہ محض فضول ہے اب میرے ذمہ یہ بھی کا م ہوا کہ تقریر بھی مفصل کروں پھر آپ کے اعادہ کے وقت غور سے سنوں کہ کوئی جز ومیری تقریر کا آپ کے اعادہ میں رہ تو نہیں گیا ۔ اور اگر رہ گیا ہوتو اس کی پھر تصحیح کروں ۔ انہوں نے غالبا اس پر یہ کہا کہ میں نے اعادہ