کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
کام کا نظام کیا ہوگا اور ترکیب کیا ہوگی؟ کس چیز کی اور کتنی کی دعوت دی جائے گی ، اس کا جواب مولانا ہی کے الفاظ میں سنئے: ’’اصل تبلیغ صرف دوامر کی ہے ،باقی اس کی صورت گری اور تشکیل ہے ان دو چیزوں میں ایک مادی (یعنی ظاہری ) ہے اور ایک روحانی ۔ مادی سے مراد جوارح (اعضاء) سے تعلق رکھنے والی ۔ سو وہ تو یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی باتوں کو پھیلانے کے لئے ( خواہ اس کا تعلق عقائد سے ہو ،یا عبادات ومعاملات اور معاشرت و اخلاق سے یا زندگی کے اور دوسرے شعبوں سے سارے ہی احکام کو) ملک بہ ملک اور اقلیم بہ اقلیم جماعتیں بنا کر پھرنے کی سنت کو زندہ کرکے فروغ دینا اور پائدار کرنا ۔ روحانی سے مراد جذبات کی تبلیغ یعنی حق تعالی کے حکم پر جان دینے کا رواج ڈالنا جس کو اس آیت میں ارشاد فرمایا: فَلا وَرَبِّکَ لَایُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوکَ فِیْمَاشَجَرَ بَیْنَھُمْ ثُمَّ لَا یَجِدُوْا فِیْ اَنفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوا تَسْلِیْماً۔ (پ۵ سورۂ نساء) (ترجمہ) قسم ہے آپ کے رب کی یہ لوگ ایماندار نہ ہوں گے جب تک یہ بات نہ ہو کہ ان کے آپس میں جو جھگڑا واقع ہو اس میں یہ لوگ آپ سے تصفیہ کرالیں ،پھر آپ کے تصفیہ سے اپنے دلوں میں تنگی نہ پاویں اور پورا پورا تسلیم کرلیں ۔ وَمَاخَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّالِیَعْبُدُوْنْ۔(پ۲۷ سورۂ ذاریٰت)