کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
ہے کہ ازالہ منکر کے لیے اصحاب قلوب اپنی قلبی قوتوں کو استعمال کریں ، یعنی ہمت و توجہ کو کام میں لائیں ۔ پھر اسی ذیل میں فرمایا ----- امام عبد الوہاب شعرانی نے مقام قطبیت حاصل کرنے کی ایک تدبیر لکھی ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ اللہ کی زمین پر جہاں جہاں جو جو معروفات مٹے ہوئے ہیں اور مردہ ہوگئے ہیں ، ان کا تصور کرے پھر دل میں ان کے مٹنے کا ایک درد محسوس کرے اور پورے الحاح اور تضرع کے ساتھ ان کے زندہ اور رائج کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کرے، اور اپنی قلبی قوت کو بھی ان کے احیاء کے لیے استعمال کرے، اسی طرح جہاں جہاں جو جو منکرات پھیلے ہوئے ہیں ان کا بھی دھیان کرے اور پھر ان کے فروغ کی وجہ سے اپنے اندر ایک سوزش اور دکھ محسوس کرے، پھر پورے تضرع کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے ان کو مٹادینے کے لیے دعا کرے اور اپنی ہمت و توجہ کو بھی ان کے استیصال (ختم کرنے) کے لیے استعمال کرے۔ امام عبد الوہاب شعرانی نے لکھا ہے کہ ’’جو شخص ایسا کرتا رہے گا انشاء اللہ وہ قطبِ عصر ہوگا‘‘۔ (ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص:۷۱-۷۷) فائدہ: منکرات کے ازالہ کی یہ باطنی قوت ہر ایک کو حاصل نہیں ہوتی، اس کے لیے بڑے مجاہدے کرنے پڑتے ہیں ، اللہ کے خاص بندوں کوجو خانقاہوں میں رہ کراپنے مشائخ کے ذریعہ ریاضت ومجاہدہ کرکے اپنے باطن کوروشن اورمنور کرلیتے ہیں انکویہ قوت حاصل ہوتی ہے، منکرات پر نکیر کا یہ طریقہ اور تبلیغ کا یہ درجہ اہل خلوت و عزلت اور خانقاہوں کے ذریعہ حاصل ہوتا ہے۔