تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۳) فرض نمازوں کی پہلی دو رکعتوں میں اور واجب اور سنت اور نفل نمازوں کی تمام رکعتوں میں سورة فاتحہ کے بعد کوئی سورة یا بڑی ایک آیت یا چھوٹی تین آیتیں پڑھنا(۴) سورة فاتحہ کو سورة سے پہلے پڑھنا(۵) قرأت اور رکوع میں اور سجدوں اور رکعتوں میں ترتیب قائم رکھنا(۶) قومہ کرنا یعنی رکوع سے اُٹھ کر سیدھا کھڑا ہونا (۷) جلسہ یعنی دونوں سجدوں کے درمیان میں سیدھا بیٹھ جانا(۸) تعدیلِ ارکان یعنی رکوع سجدہ وغیرہ کو اطمینان سے اچھی طرح ادا کرنا (۹)قعدہ اولیٰ یعنی تین اور چار رکعت والی نماز میں دو رکعتوں کے بعد تشہّد کی مقدار بیٹھنا(۱۰) دونوں قعدوں میں تشہّد پڑھنا (۱۱) امام کو نمازِ فجر ، مغرب، عشاء، جمعہ ، عیدین، تراویح اور رمضان شریف کے وتروں میں آواز سے قرأت کرنااور ظہر ، عصر وغیرہ نمازوں میں آہستہ پڑھنا(۱۲) لفظ سلام کے ساتھ نماز سے علیحدہ ہونا (۱۳)نماز وتر میں قنوت کیلئے تکبیر کہنا اور دعائے قنوت پڑھنا(۱۴) دونوں عیدوں کی نماز میں زائد تکبیریں کہنانماز کی سنتوں کا بیان سوال۔ نماز کی سُنّتوں سے کیا مراد ہے؟ جواب۔ جو چیزیں نماز میں حضور رسولِ کریم ﷺ سے ثابت ہوئی ہیں لیکن ان کی تاکید فرض اور واجب کے برابر ثابت نہیں ہوئی انہیں سنت کہتے ہیں ۔ ان چیزوں میں سے کوئی چیز اگر بھولے سے چھوٹ جائے تو نہ نماز ٹوٹتی ہے نہ سجدہ سہو واجب ہوتا ہے نہ گناہ ہوتا ہے ۔ اور قصداً چھوڑ دینے سے نماز تو نہیں ٹوٹتی اور نہ سجدہ سہو واجب ہوتا ہے لیکن چھوڑنے والا ملامت کا مستحق ہوتا ہے