تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ جبیرہ وہ لکڑی ہے جو ٹوٹی ہڈّی درست کرنے کے لئے باندھی جاتی ہے مگر یہاں جبیرہ سے وہ لکڑی یا زخم کی پٹّی یا مرہم کا پھایہ جو کچھ بھی ہو مراد ہےسوال۔ اس لکڑی یاپٹی یا پھایہ پر مسح کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب۔ اگر اس لکڑی یا پٹی کا کھولنا اور پھایہ کا اُکھاڑنا نقصان پہنچائے یا سخت تکلیف ہوتی ہو تو اس لکڑی اور پٹّی اور پھایہ پر مسح کر لینا جائز ہےسوال۔ کِتنی پٹّی پر مسح کرے؟ جواب۔ ساری پٹّی پر مسح کرنا چاہئیے۔ خواہ اس کے نیچے زخم ہو یا نہ ہوسوال۔ اگر پٹّی کھولنے سے نقصان اور تکلیف نہ ہو تو کیا حکم ہے؟ جواب۔ اگر زخم کو پانی سے دھونا نقصان نہ پہنچائے تو دھونا ضروری ہے اور پانی سے دھونا نقصان پہنچائے لیکن مسح سے نقصان نہ ہو تو زخم پر مسح کرنا واجب ہے۔ اور جب زخم پر مسح کرنا بھی نقصان پہنچائے اس وقت پٹی یا پھایہ پر مسح کرنا جائز ہےنجاستِ حقیقیہ کا بیان سوال۔ نجاستِ حقیقیہ کی کتنی قسمیں ہیں؟ جواب۔ نجاستِ حقیقیہ کی دو قسمیں ہیں ایک نجاستِ غلیظہ دوسری نجاستِ خفیفہسوال۔ نجاستِ غلیظہ اور نجاستِ خفیفہ کسے کہتے ہیں؟ جواب۔ جو ناپاکی کہ سخت ہو اُسے نجاستِ غلیظہ کہتے ہیں اور جو نجاست کہ ہلکی ہو اُسے نجاستِ خفیفہ کہتے ہیں