تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ جن چیزوں سے وضو ٹوٹتا ہے ان سے تیمم بھی ٹوٹ جاتا ہے ۔ ہاں غسل کا تیمم صرف حدثِ اکبر سے ٹوٹتا ہے اور اگر پانی نہ ملنے کی وجہ سے تیمم کیا تھا تو وہ تیمم پانی پر قدرت حاصل ہوجانے سے بھی ٹوٹ جاتا ہے۔ اور اگر کسی اور عذر مثلاً مرض وغیرہ کی وجہ سے تیمم کیا تھا تو اس عذر کے جاتے رہنے سے بھی تیمم ٹوٹ جاتا ہےسوال۔ ایک وقت کی نماز کے لئے تیمم کیا تو دوسرے وقت کی نماز اس سے جائزہے یا نہیں؟ جواب۔ ایک تیمم سے جب تک وہ ٹوٹے نہیں جتنے وقتوں کی چاہو نماز پڑھ سکتے ہو ۔ اسی طرح فرض نماز کے لئے جو تیمم کیا ہے اس سے فرض نماز اور نفل نماز اور قرآن مجید کی تلاوت اور جنازے کی نماز اور سجدئہ تلاوت اور تمام عبادتیں جائز ہیںسوال۔ تیمم کی مدّت کیا ہے؟ جواب۔ جب تک پانی نہ ملے یا عذر باقی رہے تیمم جائز ہے اگر اسی حال میں کئی سال گزر جائیں تو کوئی مضائقہ نہیںنماز کی دوسری شرط کپڑے پاک ہونے کا بیان سوال۔ کپڑوں کے پاک ہونے سے کیا مراد ہے؟ جواب۔ جو کپڑے نماز پڑھنے والے کے بدن پر ہوں جیسے کرتا ، پائجامہ ، عمامہ، اچکن وغیرہ ان سب کا پاک ہونا ضروری ہے ۔ یعنی ان میں سے کسی پر نجاستِ غلیظہ کا ایک درہم سے زیادہ نہ ہونا اور نجاستِ خفیفہ کا چوتھائی کپڑے تک نہ پہنچنا نماز جائز ہونے کی لئے شرط ہے ۔ پس اگر نجاستِ غلیظہ ایک درہم یا اس سے کم اور نجاستِ خفیفہ چوتھائی کپڑے سے کم لگی ہو تو نماز ہو جائے گی لیکن مکروہ ہو گی