تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔تین فرض ہیں۔ اوّل نیت کرنا۔ دوسرے دونوں ہاتھ مٹی پر مار کر منہ پر پھیرنا۔ تیسرے دونوں ہاتھ مٹی پر مار کر دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت مَلناسوال۔ تیمم کرنے کا پورا طریقہ بتاؤ؟ جواب۔ اوّل نیت کرہ کہ میں ناپاکی دور کرنے اور نماز پڑھنے کے لئے تیمم کرنا ہوں پھر دونوں ہاتھ مٹی کے بڑے ڈھیلے پر مار کر انہیں جھاڑ دو۔ زیادہ مٹی لگ جائے تو منہ سے پھونک دو اور دونوں ہاتھوں کو منہ پر اس طرح پھیرو کہ کوئی جگہ باقی نہ رہ جائے ایک بال برابر جگہ چھوٹ جائے گی تو تیمم جائز نہ ہوگا۔ پھر دوسری مرتبہ دونوں ہاتھ مٹی پر مارو اور انہیں جھاڑ کر پہلے بائیں ہاتھ کی چاروں انگلیاں سیدھے ہاتھ کی انگلیوں کے سروں کے نیچے رکھ کر کھینچتے ہوئے کہنی تک لے جاؤاس طرح لے جانے میں سیدھے ہاتھ کے اوپر کی طرف کہنی سے انگلیوں تک کھینچتے ہوئے لاؤ اور بائیں ہاتھ کے انگوٹھے کے اندر کی جانب کو سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے کی پشت پر پھیرو۔ پھر اسی طرح سیدھے ہاتھ کو بائیں پر پھیرو ۔ پھر انگلیوں کا خلال کرو اگر انگوٹھی پہنے ہوئے ہو تو اسے اتارنا یا ہلانا ضروری ہے ۔ ڈاڑھی کا خلال کرنا بھی سنت ہے۔ سوال۔ وضو اور غسل دونوں کا تیمم جائز ہے ؟ یا صرف وضو کا؟ جواب۔ دونوں کا تیمم جائز ہےسوال۔ کن چیزوں پر تیمم کرنا جائز ہے؟ جواب۔ پاک مٹی اور ریت اور پتھر اور چونا اور مٹی کے کچّے یا پکّے برتن جن پر روغن نہ ہو اور مٹی کی کچّی یا پکّی اینٹیں اور مٹی یا اینٹوں یا پتھر یا چونے کی دیوار اور گیرو اور ملتانی پر تیمم کرنا جائز ہے۔ اسی طرح پاک غبارسے بھی تیمم کرنا جائز ہےسوال۔ کن چیزوں پر تیمم ناجائز ہے؟