تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ لکڑی، لوہا، سونا، چاندی، تانبا، پیتل، المونیم، شیشہ، رانگ، جست، گیہوں، جو اور تمام غلّے، کپڑا، راکھ اِن تمام چیزوں پر ناجائز ہے ۔ یوں سمجھو کہ جو چیزیں آگ میں پگھل جاتی ہیں یا جل کر راکھ ہو جاتی ہیں ان پر تیمم ناجائز ہےسوال۔ پتھر یا چونے یا اینٹوں کی دیوار پر غبار نہ ہو تو تیمم جائز ہوگا یا نہیں؟ جواب۔ جن چیزوں پر ہم نے تیمم جائز بتایا ہے ان پر غبار ہونے کی شرط نہیں ہے ۔ پتھر یا اینٹ یا مٹی کے برتن دھلے ہوئے ہوں جب بھی ان پر تیمم جائز ہےسوال۔ جن چیزوں پر تیمم ناجائز ہے اگر ان پر غبار ہوتو تیمم ہو جائے گا یا نہیں؟ جواب۔ ہاں جب اتنا غبار ہو کہ ہاتھ مارنے سے اڑنے لگے یا اس چیز پر ہاتھ رکھ کر کھینچنے سے نشان پڑ جائے تو تیمم جائز ہےسوال۔ اگر قرآن مجید پڑھنے یا چھونے یا مسجد میں جانے یا آذان کہنے یا سلام کا جواب دینے کی نیت سے تیمم کیا تو اس سے نماز جائز ہے یا نہیں؟ جواب۔ جائز نہیںسوال۔ نماز جنازہ یا سجدہ تلاوت کی نیت سے تیمم کیا تو اس سے نماز جائز ہے یا نہیں؟ جواب۔ جائز ہےسوال۔ اگر پانی نہ ملنے کی وجہ سے تیمم کر لیا اور نماز پڑھ لی پھر پانی مل گیا تو کیا حکم ہے؟ جواب۔ نماز ہو گئی۔ اب اسے لوٹانے کی حاجت نہیں چاہئیے، پانی وقت کے اندر ملا ہو یا وقت کے بعدسوال۔ تیمم کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے؟