تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال۔ کن نمازوں میں قرأت آہستہ کرنی چاہئیے؟ جواب۔ نمازِ ظہر اور نمازِ عصر میں امام اور مُنْفَرِد سب کو اور نماز وتر میں منفرد کو قرأت آہستہ کرنی چاہئیےسوال۔ زور سے پڑھنے کی کیا مقدار ہے؟ جواب۔ زور سے پڑھنے کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ اپنی آواز پاس والے شخص کے کان میں پہنچ سکے اور آہستہ پڑھنے کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ اپنی آواز اپنے کان میں پہنچ جائےسوال۔ جن نمازوں میں آواز سے قرأت کی جاتی ہے انہیں کیا کہتے ہیں؟ جواب۔ انہیں جہری نمازیں کہتے ہیں۔ کیونکہ جہر کے معنیٰ زور سے پڑھنے کے ہیںسوال۔ جن نمازوں میں آہستہ قرأت کی جاتی ہے انہیں کیا کہتے ہیں؟ جواب۔ انہیں سِرّی نمازیں کہتے ہیں کیونکہ سِرّ کے معنی آہستہ پڑھنے کے ہیںسوال۔ اگر کوئی شخص زبان سے الفاظ نہ کہے صرف خیال میں پڑھ جائے تو جائز ہے یا نہیں؟ جواب۔ صرف خیال دوڑا لینے سے نماز نہ ہوگی بلکہ زبان سے پڑھناضروری ہےنمازکے تیسرے رکن (رکوع) اور چوتھے رکن (سجدے) کا بیان سوال ۔ رکوع کی ادنیٰ مقدار کیا ہے؟ جواب۔ رکوع کی ادنیٰ مقدار اس قدر جھکنا ہے کہ ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیںسوال۔ رکوع کا مسنون طریقہ کیا ہے؟