تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال: خداتعالیٰ کی صفاتِ کمالیہ کیا کیا ہیں ؟ جواب: (۱) وحدت۔(۲) قِدَم یا وجوبِ وجود۔(۳) حیوَ ۃ۔(۴) قدرت۔(۵) علم۔ (۶) ارادہ ۔(۷)سمع۔(۸)بصر۔(۹)کلام۔(۱۰)خلق۔(۱۱) تکوین وغیرہا ۔ سوال: صفت ِ وحدت کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: وحدت کے معنی ایک ہونا ۔ یہ خداتعالیٰ کی صفت ہے کہ وہ اپنی ذات میں بھی ایک ہے اور صفات میں بھی یکتاہے اور توحید کے معنی خداکو ایک سمجھنایا اُس کے ایک ہونے کا یقین اور اقرار کرنا ۔ سوال: صفت قِدَم اور وجوبِ وجود کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: قِدَم کے معنی قدیم ہونا یعنی ہمیشہ سے ہونا اور ہمیشہ رہنا اور وجوبِ وجود کے معنی واجبُ الوجود ہونا ۔ واجبُ الوجود کے معنی تم شروع میں پڑھ چکے ہو۔ سوال: اَزَلی اَبَدی کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: جس چیز کی ابتدا نہ ہو یعنی ہمیشہ سے ہو اسے اَزَلی کہتے ہیں اور جس چیز کی انتہا نہ ہو یعنی ہمیشہ رہے اُسے اَبَدی کہتے ہیں ۔ پس خداتعالیٰ اَزَلی بھی ہے اور اَبَدی بھی ہے اور یہی معنی قدیم ہونے کے ہیں ۔سوال: حیوٰۃ کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: حیوۃ کے معنی زندگی کے ہیں یعنی خداتعالیٰ زندہ ہے، زندگی کی صفت اس کے لئے ثابت ہے ۔سوال: صفت ِقدرت کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: قدرت کے معنی طاقت کے ہیں یعنی عالم کو پیدا کرنے اور قائم رکھنے اور پھر فنا کرنے اور پھر موجود کرنے کے قدرت (طاقت ) رکھتا ہے ۔سوال: صفت ِعلم کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: علم کے معنی ہیں جاننا یعنی خداتعالیٰ تمام چیزوں کا عالم (جاننے والا ) ہے۔ اس کے علم سے کوئی چیز، چھوٹی ہو یا بڑی نکلی ہوئی نہیں، ذرّہ ذرّہ کا اسے علم ہے ۔ ہر چیز کو اس کے وجود سے پہلے اور معدوم ہونے کے بعد بھی جانتا ہے ، اندھیری رات میں کالی چیونٹی کے چلنے میں اس کے پائوں کی حرکت کو بخوبی جانتا اور دیکھتا ہے ، انسان کے دل میں جو خیالات آتے ہیں وہ خدا کے علم میں سب روشن ہیں ، علمِ غیب خاص خداتعالیٰ کی صفت ہے ۔سوال: ارادہ کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: ارادہ کے معنی اپنے اختیار سے کام کرنا یعنی خداتعالیٰ جس چیز کو چاہتا ہے اپنے اختیار سے پیدا کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے اپنے اختیار سے معدوم (نیست ) کرتا ہے ۔ دنیا کی تمام باتیں اس کے اختیار اور ارادے سے ہوتی ہیں ۔ عالَم کی کوئی چیز اس کے اختیار اور ارادے سے باہر نہیں، وہ کسی کام میں مجبور نہیں ہے ۔