تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قراء ت کے چند احکام کا بیان سوال: اگر فجر اور مغرب اور عشاء کی نماز اکیلے پڑھے تو َجہر کرنا (یعنی آواز سے پڑھنا ) واجب ہے یا نہیں ؟ جواب: واجب تو نہیں، مگر آواز سے پڑھنا افضل ہے ۔ سوال: اگر یہ نمازیں قضا پڑھے تو کیا حکم ہے ؟ جواب: قضا میں امام کو جہر سے ہی پڑھنا چاہئے اور ُمنفرد کو اختیار ہے ،چاہے آواز سے پڑھے چاہے آہستہ سے ۔ سوال: فرض نمازوں میں کتنی قراء ت مسنون ہے ؟ جواب: حالت ِسفر میں تو اختیار ہے کہ سورۂ فاتحہ کے بعد جو سورت چاہے پڑھ لے، البتہ اِقَامت (یعنی گھر رہنے کی حالت ) میں قراء ت کی خاص مقدار مسنون ہے ۔سوال: حالت ِ اقامت کی قراء تِ مسنونہ کیا ہے ؟ جواب: حالت ِاقامت میں نمازِ فجراور نمازِ ظہر میں طوالِ ُمفصل۔ّ پڑھنا اور نمازِ عصر اور نمازِ عشاء میں اَوساطِ ُمفصل۔ّ پڑ ھنا اور نمازِ مغرب میں قصار ُمفصل۔ّ پڑ ھنا مسنون ہے ۔سوال: طوالِ ُ ُمفصل۔ّ اور اوساطِ ُ ُمفصل۔ّ اور قصارِ ُ ُمفصل۔ّ کسے کہتے ہیں ؟ جواب: قرآنِ مجید کے چھبیسویں پارہ کی سورۂ حجرات سے سورۂ بروج تک کی سورتوں کو طوالِ ُمفصل کہتے ہیں ۔ اور سورۂ طارق سے سورۂ لم یکن تک کی سورتوں کو اوساطِ ُمفصل کہتے ہیں اور سورۂ اذازلزلت سے الناس یعنی آخرِ قرآنِ مجید تک کی سورتوں کو قصارِ ُمفصل۔ّ کہتے ہیں ۔سوال: یہ قراء تِ مسنونہ امام کے لئے ہے یا منفر د کے لئے؟ جواب : امام اور ُمنفرددونوں کے لئے یہ قراء ت مسنو ن ہے ۔سوال: اگر حالت ِاقامت میں کسی ضرورت سے قراء تِ مسنونہ چھوڑدے تو کیا حکم ہے؟ جواب : جائز ہے ۔سوال : کیا کسی نماز میں کوئی خاص سورت اس طرح بھی مقررہے کہ اس کے سوا دوسری سورت جائزنہ ہو؟ جواب : کسی نماز کے لئے کوئی سورت اس طرح مقرر نہیں، شریعت نے آسانی کے لئے ہر جگہ سے قرآنِ مجید پڑھنے کی اجازت دی ہے ،پس اپنی طرف سے مقرر کرلینا شریعت کے خلاف ہے ۔سوال : فجر کی سنتوں میں قراء تِ مسنونہ کیاہے ؟ جواب: اکثرحضور رسولِ کریم ﷺ فجر کی سنتوں کی پہلی رکعت میں اوردوسری رکعت میں پڑھتے تھےسوال: نماز ِوتر کی مسنون قراء ت کیا ہے ؟ جواب: پہلی رکعت میں اور دوسری رکعت میں اور تیسری رکعت میں پڑھنا حضور ﷺ سے ثابت ہے۔