تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ قے میں پت یا خون یا کھانا یا پانی نکلے اور منہ بھر کے ہو تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر خالص بلغم نکلے تو وضو نہیں ٹوٹے گاسوال۔ اگر تھوڑی تھوڑی قے کئی مرتبہ ہوئی تو کیا حکم ہے؟ جواب۔ اگر ایک متلی سے کئی بار قے ہوئی اور اس کا مجموعہ اس قدر ہے کہ منہ بھر جائے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔ ہاں اگر ایک متلی سے تھوڑی قے ہوئی پھر وہ متلی جاتی رہی اور دوبارہ متلی پیدا ہو کر تھوڑی سی قے ہوئی تو ان دونوں مرتبہ کی قے کو جمع نہ کیا جائے گا اور وضو نہ ٹوٹے گاسوال۔ بدن میں کسی جگہ پھنسی ہے اس میں سے خون یا پیپ کا دھبّہ کپڑے پر لگ جاتا ہے تو کپڑا پاک ہے یا ناپاک؟ جواب۔ اگر خون یا پیپ نکل کر بہنے کے لائق نہیں ہے ، کپڑا لگنے سے دھبّہ آ جاتا ہے تو وہ کپڑا پاک ہے لیکن پھر بھی دھو ڈالنا بہتر ہےسوال۔ قے اگر منہ بھر کے نہ ہو تو وہ ناپاک ہے یا نہیں؟ جواب۔ نہیںسوال۔ جونک نے بدن میں چمٹ کر خون پیا اور بھر گئی یا مچھر ، پسّو نے کاٹا تو اس سے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟ جواب۔ جونک کے خون پینے سے وضو ٹوٹ جائے گا۔ اگرچہ چھڑانے کے بعد اس کے کاٹے ہوئے زخم سے خون نہ بہے۔ کیونکہ جونک اتنا خون پی جاتی ہے کہ اگر وہ خون بدن سے نکل کر اس کے پیٹ میں نہ جاتا تو یقیناً بہہ جاتا۔ اورمچھر اور پسّو کے کاٹنے سے وضو نہیں ٹوٹتاکیونکہ یہ بہت تھوڑی مقدار میں خون پیتے ہیں جو بہنے کے لائق نہیں ہوتا