تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رکعتوں میں چپکا کھڑا رہنا چاہئیے۔ دوسرا فرق یہ ہے کہ رکوع سے اُٹھتے وقت امام اور منفرد سَمِعَ اللّٰہ ُ لِمَنْ حَمِدَہ کہتے ہیں اور منفرد تسمیع کے ساتھ تحمید بھی کہہ سکتا ہے مگر مقتدی کو صرف رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ کہنا چاہئیےسوال۔ نماز کی تین یا چار رکعتیں پڑھنی ہوں تو کس طرح پڑھیں؟ جواب۔ دو رکعتیں تو اسی قاعدے سے پڑھی جائیں جو اوپر بیان ہوا مگر قعدہ میں ’التحیّات‘ اور ’تشہّد‘ کے بعد درود شریف نہ پڑھیں بلکہ اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہہ کرکھڑے ہو جائیں۔ پھر اگر نماز واجب یا سُنت یا نفل ہے تو دو رکعتیں پہلی دو رکعتوں کی طرح پڑھ لیں اور اگر نماز فرض ہے تو تیسری رکعت اور چوتھی رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورة نہ ملائیں۔ باقی اور سب اسی طرح پڑھیں جیسے پہلی دو رکعتیں پڑھی ہیںسوال۔ نماز سنت یا نفل کی تین رکعتیں بھی پڑھی جاتی ہیں یا نہیں؟ جواب۔ نماز سنت یا نفل کی تین رکعتیں نہیں ہوتیں۔ دو یا چار کعتیں ہی پڑھی جاتی ہیںسوال۔ رکوع کرنے کا صحیح طریقہ کیاہے؟ جواب۔ رکوع اس طرح کرنا چاہئیے کہ کمر اور سر برابر رہیں یعنی سر نہ کمر سے اونچا رہے نہ نیچا ہو جائے ۔ اور دونوں ہاتھ پسلیوں سے علیحدہ رہیں اور گھٹنوں کو ہاتھوں سے مضبوط پکڑ لیا جائےسوال۔ سجدہ کرنے کا ٹھیک طریقہ کیا ہے؟ جواب۔ سجدہ اس طرح کرنا چاہئیے کہ ہاتھوں کے پنجے زمین پر رہیں اور کلائیاں اور کہنیاں زمین سے اونچی رہیں اور پیٹ رانوں سے علیحدہ رہے ۔ اور دونوں ہاتھ پسلیوں سے الگ رہیںسوال۔ نماز کے بعد انگلیوں پر شمار کرکے کیا پڑھتے ہیں؟ جواب۔ سُبْحَانَ اللّٰہِ ۳۳بار اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ۳۳ بار اَللّٰہُ اَکْبَرُ ۳۴ بار پڑھنا چاہئیے۔ اس کا بہت بڑا ثواب ہے