تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چاہئیے اور فجر کی اذان میں اَلصَّلٰوةُ خَیْرُ مِّنَ النَّوْم سن کر صَدَقْتَ وَ بَرَرْتَ کہنا چاہئیے اور تکبیر میں قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوة سن کر اَقَامَھَا اللّٰہُ وَاَدَامَھَا کہنا چاہئیےسوال۔ اذان کے بعد کیا دُعا پڑھنی چاہئیے؟ جواب۔ اذان کے بعد یہ دعا پڑھے۔ اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَةِ التَّآمَّةِ وَ الصَّلٰوةِ الْقَائِمَةِ اٰتِ مُحَمِّدَ نِ الْوَسِیْلَةَ وَالْفَضِیْلَةَ وَابْعَثْہُ مَقَاماً مَّحْمُوْدَان الَّذِیْ وَعَدْتَہ اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَاد۔نماز کے ارکان کا بیان سوال ۔ ارکان نماز کسے کہتے ہیں؟ جواب۔ ارکانِ نماز ان چیزوں کو کہتے ہیں جو نماز کے اندر فرض ہیں ۔ ارکان رُکن کی جمع ہے ۔ رُکن کے معنی فرض اور ارکان کے معنی فرائض ہیںسوال۔ نماز کے اندر فرض کتنے ہیں؟ جواب۔ چھ چیزیں فرض ہیں۔ اول تکبیر تحریمہ کہنا۔ دوسرے قیام (کھڑا ہونا)۔ تیسرے قرأت (یعنی قرآن مجید پڑھنا)۔ چوتھے رکوع کرنا۔ پانچویں دونوں سجدے ۔ چھٹے قعدہ اخیرہ یعنی نماز کے اخیر میں التّحیات پڑھنے کی مقدار بیٹھنا ۔ مگر تکبیر تحریمہ شرط ہے رکن نہیں ہےسوال۔ تکبیر تحریمہ شرط ہے تو اسے پہلی سات شرطوں کے ساتھ کیوں بیان نہیں کیا؟ جواب۔ چونکہ تکبیر تحریمہ اور نماز کے ارکان میں کوئی فاصلہ نہیں ہے اور اسی سے نماز شروع ہوتی ہے اس لئے تکبیر تحریمہ کو ارکان نماز کے ساتھ بیان کرنا مناسب معلوم ہوا۔تکبیر تحریمہ کا بیان