تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ ان تینوں کا آسمانی کتابیں ہو نا قرآن مجید سے ثابت ہوتا ہے۔ توریت کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:۔ اِنَّا اَنْزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِیْھَا ہُدًی وَّ نُوْر’‘۔ (مائدة ۔ع۷) یعنی ” بیشک ہم نے توریت اُتاری اس میں ہدایت اور نور ہے۔“ زبور کے بارے میں فرمایا:۔ وَاٰتَیْنَا دَاو‘دَ زَبُوْرًا (نساء ۔ع۲۳) یعنی ” ہم نے داؤد کو زبور دی۔“ انجیل کے بارے میں فرمایا:۔ وَ قَفَّیْنَا بِعِیْسَی ابْنَ مَرْیَمَ وَ اٰتَیْنٰہُ الْاِنْجِیْلَ۔ (حدید۔ع۴) یعنی ”ہم نے عیسیٰ ابن مریم کو بھیجا اور انہیں انجیل دی۔“سوال۔ اگر کوئی شخص توریت، زبور، انجیل کو خدا تعالیٰ کی کتابیں نہ مانے تو وہ کیسا ہے؟ جواب۔ ایسا شخص کافر ہے کیونکہ ان کتابوں کا خدا کی کتابیں ہونا قرآن مجید سے ثابت ہوا ہے۔ تو جو شخص ان کو خدا کی کتابیں نہیں مانتا وہ قرآن مجید کی بتائی ہوئی بات کو نہیں مانتا۔ اور جو قرآن مجید کی بتائی ہوئی بات کو نہ مانے وہ کافر ہےسوال۔ تو کیا یہ توریت اور زبور اور انجیل جو عیسائیوں کے پاس موجود ہیں وہی اصلی آسمانی توریت اور زبور اور انجیل ہیں؟ جواب۔ نہیں کیونکہ قرآن مجید سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ ان کتابوں کو لوگوں نے اَدَل بَدَل کر دیا ہے۔ موجودہ توریت ، زبور ، انجیل وہ اصلی آسمانی کتابیں نہیں ہیں بلکہ ان میں تحریف (اَدَل بَدَل ) ہوئی ہے۔ اس لئے ان موجودہ تینوں کتابوں کی متعلق یہ یقین نہیں رکھنا چاہئیے کہ یہ اصلی آسمانی کتابیں ہیںسوال۔ یہ کیسے معلوم ہوا کہ بعض پیغمبروں پر صحیفے اُترے ہیں؟ جواب۔ قرآن مجید سے ثابت ہے کہ بعض پیغمبروں پر صحیفے نازل ہوئے تھے۔ حضرت ابراہیم کے صحیفوں کا ذکر سورة سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی میں موجود ہے