تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ ہاں فرض ہے اور اسی طرح جو چیز کہ زیادہ پیدا ہو جائے اور اس مقام کے اندر ہو جس کا دھونا فرض ہے تو اس زائد کا دھونا فرض ہو جاتا ہےسوال۔ مسح کرنے کے کیا معنیٰ ہیں؟ جواب۔ ہاتھ کو پانی سے تر کرکے (بھگوکر ) کسی عضو پر پھیرنے کو مسح کہتے ہیںسوال۔ سر پر مسح کرنے کے لئے نیا پانی لینا ضروری ہے یا ہاتھوں پر باقی رہی ہوئی تری کافی ہے؟ جواب۔ نیا پانی لینا بہتر ہے۔ لیکن اگر ہاتھ دھونے کے بعد باقی رہی ہوئی تری سے مسح کر لیا جائے تو وہ بھی کافی ہے،مگر جب ہاتھ سے ایک مرتبہ مسح کرلیا تو پھر دوسری جگہ اس سے مسح کرنا جائز نہیں۔ اسی طرح اگر ہاتھ پر تری نہ تھی کسی دوسرے دھوئے ہوئے یا مسح کئے ہوئے عضو سے اُسے تر کر لیا تو اس سے بھی مسح جائز نہیں سوال۔ اگر ننگے سَر پر بارش کی بوندیں پڑ گئیں اور سُوکھا ہاتھ سَر پر پھیر لیا اور ہاتھ سے بارش کاپانی سَر پر پھیل گیا تو مسح ادا ہو گیا یا نہیں؟ جواب۔ ادا ہو گیاسوال۔ وضو میں آنکھوں کے اندر کا حصہ دھونا فرض ہے یا نہیں ؟ جواب۔ آنکھوں کے اندر کا حصہ ، ناک کے اندر کا حصہ ، منہ کے اندر کا حصہ دھونا فرض نہیں ہے سوال۔ وضو کرنے کے بعد سر منڈایا یا ناخن کتروائے تو سر پر دوبارہ مسح کرنا یا ناخنوں کو دھونا ضروری ہے یا نہیں؟ جواب۔ نہیں