تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ وضو کے آداب بہت ہیں۔ مثلاً چھنگلیا کا سرا بھگو کر کانوں کے سوراخ میں ڈالنا ، نماز کے وقت سے پہلے وضو کر لینا، اعضاء کو دھوتے وقت ہاتھ سے ملنا، انگوٹھی یا چھلّے کو ہلانا، دنیا کی باتیں نہ کرنا، زور سے پانی منہ پر نہ مارنا، زیادہ پانی نہ بہانا، ہر عضو کو دھوتے وقت بسم اللہ پڑھنا، وضو کے بعد درود شریف پڑھنا ، وضو کے بعد کلمئہ شہادت اور یہ دعا پڑھنا: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَ اجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ ، وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پینا، وضو کے بعد دو رکعت تحیة الوضو پڑھنا وغیرہ۔نواقصِ وضو کے باقی مسائل سوال۔ ناپاک چیز بدن سے نکل کر کتنی بہہ جائے تو وضو ٹوٹتا ہے؟ جواب۔ کوئی ناپاک چیز بدن سے نِکل کر اس مقام کی طرف جس کا وضو یا غسل میں دھونا فرض ہے تھوڑی سی بھی بہہ جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہےسوال۔ آنکھ سے خون نکل کر آنکھ کے اندر بہا ، باہر نہیں نکلا تو وضو ٹوٹا یا نہیں؟ جواب۔ نہیں ٹوٹا، کیونکہ آنکھ کے اندر کا حصہ نہ وضو میں دھونا فرض ہے نہ غسل میں سوال۔ اگر زخم پر خون ظاہر ہوا اُسے انگلی یا کپڑے سے پونچھ لیا پھر ظاہر ہوا پھر پونچھ لیا ، کئی بار ایسا کیا تو وضو ٹوٹا یا نہیں؟ جواب۔ یہ دیکھو کہ اگر خون پونچھا نہ جاتا تو بہہ جانے کے لائق تھا یا نہیں۔ اگر اتنا تھا کہ بہہ جاتا تو وضو ٹوٹ گیا اور اگر اتنا نہیں تھا تو وضو نہیں ٹوٹاسوال۔ قے میں کیا چیز نکلے تو وضو ٹوٹے گا؟