تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مُفْسِدَاتِ نماز کا بیان سوال: ُمفسداتِ نماز کس کو کہتے ہیں ؟ جواب: مفسداتِ نماز اُن چیزوں کو کہتے ہیں جن سے نماز فاسد ہوجاتی ہے،یعنی ٹوٹ جاتی ہے اور اُسے لوٹا نا ضروری ہوجاتا ہے ۔سوال: ُمفسداتِ نماز کیا کیا ہیں ؟ جواب: (۱) نماز میں کلام کرنا قصداً ہو یا بھول کر، تھوڑا ہو یا بہت ؛ ہر صورت میں نماز ٹوٹ جاتی ہے ۔ (۲) سلام کرنا یعنی کسی شخص کو سلام کرنے کے قصد سے سلام یا تسلیم یا السلام علیکم یا اسی جیسا کوئی لفظ کہہ دینا ۔ (۳) سلام کا جواب دینا یا چھینکنے والے کو’’ ‘‘ یا نماز سے باہر والے کسی شخص کی دعا پر آمین کہنا ۔ (۴) کسی بُری خبر پر ’’‘‘ پڑھنا یا کسی اچھی خبر پر ’’‘‘کہنا یا کسی عجیب خبر پر’’ ‘‘ کہنا ۔ (۵) دردیا رنج کی وجہ سے آہ یا اوہ یا اُف کرنا ۔ (۶) اپنے امام کے سوا کسی دوسرے کو لقمہ دینا یعنی قراء ت بتانا ۔ (۷) قرآن شریف دیکھ کر پڑھنا ۔ (۸) قرآنِ مجید پڑھنے میں کوئی سخت غلطی کرنا ۔ (۹) عملِ کثیر کرنا ،یعنی کوئی ایسا کام کرنا جس سے دیکھنے والے یہ سمجھیں کہ یہ شخص نماز نہیں پڑھ رہا ہے ۔ (۱۰) کھانا پینا قصداً ہو یا بھولے سے ۔ (۱۱) دوصفوں کی مقدار کے برابر چلنا ۔ (۱۲) قبلے کی طرف سے بلا عذر سینہ پھیر لینا ۔ (۱۳) ناپاک جگہ پرسجدہ کرنا ۔ (۱۴) ستر ُکھل جانے کی حالت میں ایک رکن کی مقدار ٹھہرنا ۔ (۱۵) دعا میں ایسی چیز مانگنا جو آدمیوں سے مانگی جاتی ہے، مثلا ً یا اللہ !مجھے آج سوروپے دیدے ۔ (۱۶) دردیا مصیبت کی وجہ سے اس طرح رونا کہ آواز میں حروف ظاہر ہوجائیں ۔ (۱۷) بالغ آدمی کا نماز میں قہقہہ مار کر یا آواز سے ہنسنا ۔ (۱۸) امام سے آگے بڑھ جانا وغیرہ ۔