تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب۔ کتّے، خنزیر اور شکاری چوپائے کا جھوٹا پانی ناپاک ہے اسی طرح بلّی جو چوہا یا کوئی اور جانور کھا کر فوراً پانی پی لے اس کا جھوٹا بھی ناپاک ہے۔ جس آدمی نے شراب پی اور فوراً پانی پی لیا اس کا جھوٹا بھی ناپاک ہےسوال۔ کن جانوروں کا جھوٹا پانی مکروہ ہے؟ جواب۔ بلّی (بشرطیکہ فوراً چوہا نہ کھایا ہو)چوہا، چھپکلی ، پھرنے والی مرغی، نجاست کھانے والی گائے، بھینس ، کوّا ، چیل ، شکرہ اور تمام حرام جانوروں کا جھوٹا مکروہ ہےسوال۔ کن جانوروں کا جھوٹا پانی پاک ہے؟ جواب۔ آدمی اور حلال جانوروں کا جھوٹا پانی پاک ہے ، جیسے گائے، بکری، کبوتر، فاختہ، گھوڑاسوال۔ کونسا پانی نجاست کے گرنے سے ناپاک ہو جاتا ہے؟ جواب۔ سوائے دو پانیوں کے تمام پانی نجاست کے گرنے سے ناپاک ہو جاتے ہیں۔ وہ دوپانی یہ ہیں۔ اوّل ندی یا دریا کا بہتا ہوا پانی ، دوسرے ٹھیرا ہوا زیادہ پانی جیسے بڑے تالاب یا بڑے حوض کا پانیسوال۔ ٹھیرے ہوئے زیادہ پانی کی کیا مقدار ہے؟ جواب۔ جو ٹھیرا ہوا پانی نمبرگز سے ساڑھے پانچ گز لمبا اور ساڑھے پانچ گز چوڑا ہو وہ زیادہ پانی ہے۔ جو حوض یا تالاب کہ اتنا بڑا ہو ، وہ بڑا حوض یا تالاب سمجھا جائے گاسوال۔ نجاست کے گرنے کے سوا اور کس چیز سے تھوڑا پانی ناپاک ہو جاتا ہے؟ جواب۔ اگر پانی میں کوئی ایسا جانور گر کر مر جائے جس میں بہتا ہوا خون ہوتا ہے تو پانی ناپاک ہو جاتا ہے۔ جیسے چڑیا ، مرغی ، کبوتر، بلّی ،چوہاسوال۔ بڑے تالاب یا حوض کا پانی کب ناپاک ہوتا ہے؟