تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال: حضور رسولِ مقبول ﷺکے متعلق کیا عقیدے رکھنے چاہئیں ؟ جواب: آپ خداتعالیٰ کے بندے اور ایک انسان اور خدا کے رسول تھے ۔ خداتعالیٰ کے بعد آپ تمام مخلوق سے افضل ہیں ۔ آپ گناہوں سے معصوم ہیں۔ آپ پر خداتعالیٰ نے قرآنِ مجید نازل فرمایا ۔ آپ کو شب ِ معراج میں خداتعالیٰ نے آسمانوں پر بُلایا اور جنت و دوزخ وغیرہ کی سیر کرائی ۔ آپ نے خداتعالیٰ کے حکم سے بہت سے مُعْجزے دکھائے ۔ آپ خداتعالیٰ کی بہت زیادہ عبادت اور بندگی کرتے تھے ۔ آپ کے اخلاق و عادات نہایت اعلیٰ درجے کے تھے ۔ آپ کو خدا تعالیٰ نے بہت سے گذشتہ اور آئندہ باتوں کا علم عطا فرمایا تھا ، جن کی آپ ﷺنے اپنی امت کو خبر کردی ۔ آپ کو خداتعالیٰ نے تمام مخلوق سے زیادہ علم عطا فرمایا تھا لیکن آپ عالم ُالغیب نہیں تھے، کیونکہ عالم ُالغیب ہونا صرف خداتعالیٰ کی شان اور اسی کی خاص صفت ہے ۔ آپ خاتمُ النَبِیِّین ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نیا نبی نہیں ہوگا ۔ ہاں صرف حضرت عیسیٰ ؑجو پہلے زمانے کے پیغمبر ہیں آسمان سے اتریں گے اور اسلامی شریعت کی پیروی کریں گے ۔ آپ انسانوں اور جنات سب کے لئے رسول ہیں ۔ آپ قیامت کے روز خدا تعالیٰ کی اجازت سے گنہگاروں کی شفاعت کریں گے ۔ اسی وجہ سے حضورﷺکو شفیعُ المُذِنبین کہتے ہیں اور خداتعالیٰ حضور ﷺکی شفاعت قبول بھی فرمائے گا ۔ آپ نے جن باتوں کا حکم کیا ہے ان پر عمل کرنا اور جن سے منع کیا ہے ان سے باز رہنا اور جن واقعات کی خبر دی ہے ان کو اسی طرح ماننا اور یقین کرنا اُمت پر ضروری ہے ۔آپ کے ساتھ محبت رکھنا اور آپ کی تعظیم اور تکریم کرنا ہر اُمتی کے ذمّہ لازم ہے، لیکن تعظیم سے مراد وہی تعظیم ہے جو شرعی قاعدے کے موافق ہواور خلافِ شرع باتوں کو تعظیم یا محبت سمجھنا نادانی ہے ۔سوال: معصوم ہونے سے کیا مراد ہے ؟ جواب: معصوم ہونے سے مراد یہ ہے کہ کوئی صغیرہ یا کبیرہ گناہ حضور ﷺسے قصداً یا سہواً واقع نہیں ہوا ۔ تمام انبیاء ؑگناہوں سے معصوم ہوتے ہیں ۔سوال: حضور ﷺکی معراج جسمانی تھی یا مَنامی ؟ جواب: حضور ﷺاپنے جسم ِ مبارک کے ساتھ معراج میں تشریف لے گئے تھے ،اس لئے آپ کی معراج جسمانی تھی ۔ ہاں اس جسمانی معراج کے علاوہ چند مرتبہ حضور ﷺکو خواب میں بھی معراج ہوئی ہے وہ َمنامی معراجیں کہلاتی ہیں کیونکہ َمنام خواب کو کہتے ہیں، لیکن حضور ﷺ کا خواب اور اسی طرح تمام انبیاء ؑکے خواب سچے ہوتے ہیں، ان میں غلطی اور خطا کا شُبہ نہیں ہوسکتا ۔ پس حضورﷺکی ایک معراج تو جسمانی معراج تھی اور چار یا پانچ معراجیں منامی تھیں ۔سوال: شفاعت سے کیا مراد ہے ؟ جواب: شفاعت سفارش کو کہتے ہیں ۔ قیامت کے دن حضور ﷺخداتعالیٰ کے سامنے گنہگار بندوں کی سفارش کریں گے ۔ حضور ﷺکو یہ فضلیت عطا ہوچکی ہے ،لیکن پھر بھی خداتعالیٰ کے جلال و جبرُوت کے ادب سے حضورﷺبھی شفاعت کی اجازت مانگیں گے ۔ جب اجازت ملے گی تو شفاعت فرمائیں گے ۔ حضورﷺ کے علاوہ، اورانبیاء اوراولیاء، شہداء وغیرہم بھی شفاعت کریں گے، لیکن بلا اجازت کوئی شخص شفاعت نہ کرسکے گا ۔سوال: کس قسم کے گناہوں کی معافی کے لئے شفاعت ہوگی ؟ جواب: سوائے ُکفر اور شرک کے باقی تمام گناہوں کی معافی کے لئے شفاعت ہوسکتی ہے ۔ کبیرہ گناہوں والے شفاعت کے زیادہ ُمحتاج ہوں گے، کیونکہ صغیرہ گناہ تو دنیا میں بھی عبادتوں سے معاف ہوتے رہتے ہیں ۔