تعلیم الاسلام مکمل- یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال: صفات میں شرک کرنے کے کیا معنی ہیں ؟ جواب: خدا کی صفات کی طرح کسی دوسرے کے لئے کوئی صفت ثابت کرنا شرک ہے، کیونکہ کسی مخلوق میں خواہ وہ فرشتہ ہو یا نبی ، ولی ہو یا شہید ، پیر ہو یا امام ، خداتعالیٰ کی صفتوں کی طرح کوئی صفت نہیں ہوسکتی ۔ سوال: شرک فی الصفات کی کتنی قسمیں ہیں ؟ جواب: بہت سی قسمیں ہیں ، یہاں پر ہم چند قسموں کا ذکر کئے دیتے ہیں : - (۱) شرک فی القدرت ،یعنی خداتعالیٰ کی طرح صفت ِقدرت کسی دوسرے کے لئے ثابت کرنا ،مثلاً یہ سمجھنا کہ فلاں پیغمبر یا ولی یا شہید وغیرہ پانی برسا سکتے ہیں یا بیٹا بیٹی دے سکتے ہیں یا مرادیں پوری کرسکتے ہیں یا روزی دے سکتے ہیں یامارنا جِلانا اُن کے قبضے میں ہے یا کسی کو نفع اور نقصان پہنچا نے پر قدرت رکھتے ہیں ؛ یہ تمام باتیں شرک ہیں ۔ (۲) شرک فی العلم ، یعنی خداتعالیٰ کی طرح کسی دوسرے کے لئے صفت ِعلم ثابت کرنا، مثلاً یوں سمجھنا کہ خداتعالیٰ کی طرح فلاں پیغمبر یا ولی وغیرہ غیب کا علم رکھتے تھے یا خدا کی طرح ذرّہ ذرّہ کا انہیں علم ہے یا ہمارے تمام حالات سے واقف ہیں یا دور و نزدیک کی چیزوں کی خبر رکھتے ہیں یہ سب شرک فی العلم ہے ۔ (۳) شرک فی اسمع والبصر، یعنی خداتعالیٰ کی صفت ِ سمع یا بصر میں کسی دوسرے کو شریک کرنا، مثلاً یہ اعتقاد رکھنا کہ فلاں پیغمبر یا ولی ہماری تمام باتوں کو دورونزدیک سے ُسن لیتے ہیں یا ہمیں اور ہمارے کاموں کو ہر جگہ سے دیکھ لیتے ہیں ؛ سب شرک ہے ۔ (۴) شرک فی الحکمُ یعنی خداتعالیٰ کی طرح کسی اور کو حاکم سمجھنا اور اس کے حکم کو خداکے حکم کی طرح ماننا، مثلاً پیر صاحب نے حکم دیا کہ وظیفہ نمازِعصر سے پہلے پڑھا کروتو اُس حکم کی تعمیل اس طرح ضروری سمجھے کہ وظیفہ پورا کرنے کی وجہ سے عصر کاوقت مکروہ ہوجانے یا نماز قضا ہو جانے کی پروانہ کرے، یہ بھی شرک ہے ۔ (۵) شرک فی العبادت ، یعنی خداتعالیٰ کی طرح کسی دوسرے کو عبادت کا مستحق سمجھنا ، مثلاً کسی قبریا پیر کو سجدہ کرنا یا کسی کے لئے رکوع کرنا، یا کسی پیر، پیغمبر ، ولی ، امام کے نام کا روزہ رکھنا یا کسی کی نذراور منت ماننی یاکسی قبر یا مُرشد کے گھر کا خانہ کعبہ کی طرح طواف کرنا ؛یہ سب شرک فی العبادۃ ہے ۔سوال: ان باتوں کے علاوہ اور بھی افعالِ شرکیہ ہیں یا نہیں ؟ جواب: ہاں! بہت سے کام ایسے ہیں کہ اُن میں شرک کی ملاوٹ ہے، ان تمام کاموں سے پرہیز کرنا لازم ہے ۔ وہ کام یہ ہیں : نجومیوں سے غیب کی خبریں پوچھنا ، پنڈت کو ہاتھ دکھلانا ، کسی سے فال ُکھلوانا، چیچک یا کسی اور بیماری کی چھوت کرنااور یہ سمجھنا کہ ایک کی بیماری دوسرے کو لگ جاتی ہے ۔ تعزیہ بنانا ، عَلم اٹھانا ، قبروں پر چڑھاوا چڑھانا ، نذر نیاز گزراننا، خداتعالیٰ کے سوا کسی کے نام کی قسم کھانا ،تصویریں بنانا یا تصویروں کی تعظیم کرنا ، کسی پیر یا ولی کو حاجت روا ،مشکل ُکشا کہہ کر پکارنا ، کسی پیر کے نام کی سر پر چوٹی رکھنا یا مُحرَّم میں اماموں کے نام کا فقیر بننا ، قبروں پر میلہ لگانا وغیرہ ۔