ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
کہ عام دل چسپی کا نہیں اور آجکل رسالوں میں عام دلچسپی ہی کی رعایت رکھی جاتی ہے ۔ چنانچہ یہ دونوں مضامین اب روانہ نہیں کئے جاتے اور میں بلا درخواست مضمون نہیں دیتا ۔ یہی بات میں نے ،، القاسم ،، والوں کو لکھ دی تھی کہ جب کسی مضمون کی ضرورت ہوا کرے لکھ بھیجا کریں ۔ میں از خود نہ بھیجوں گا ۔ یہ میں اس لئے کرتا ہوں کہ یہ نہ ہو کہ محض میری خاطر سے اپنی مصلحت کے خلاف کسی خاص مضمون کو کوئی چھاپتا رہے ۔ میں اس پر اکتفا نہیں کرتا کہ کسی مسلسل مضمون کی درخواست ایک مرتبہ کردے پھر یہاں سے میں بھیجتا رہا کروں نہیں بلکہ میں نے یہ کہہ رکھا ہے کہ مسلسل مضمون میں بھی ہر بار جب ضرورت ہو نئی درخواست کرکے طلب کریں گے تب بھیجا کروں گا ۔ اس میں انہیں ہر بار موقعہ ملتا ہے کہ جب چاہیں بند کردیں ۔ چنانچہ تربیت السالک کو میں نے ،، القاسم ،، سے بند کردیا اور انقلاب کے مضامین بھی بہت دن سے نہیں مانگے گئے ۔ اور بڑی بات یہ ہے کہ مجھے واللہ فرصت اتنی کہاں کہ خود لکھ کر بھیجا کروں ۔ اسی واسطے میں نے القاسم والرشید کے لئے ترجمہ عوارف کا شروع کیا ہے ۔ یہ مجھے بہت آسان ہے اٹھا کر ترجمہ لکھ کر بھیج دیا ۔ انقلاب میں بہت سوچنا پڑتا تھا کیونکہ یہ غلطیاں کہیں مدون تو ہیں نہیں خود ہی سوچ سوچ کر نکالتا تھا ۔ اب مجھے راحت ہوگئی پھر اس مضمون سے لوگوں کی ناک بھوں چڑھتی تھی کیونکہ میں جب غلطیاں نکالنے پرآتا ہوں تو پھر کسی کو چھوڑتا نہیں ۔ امراء غرباء علماء مشائخ کی سب کی ہی خدمت کرتا ہوں ۔ چنانچہ معلوم ہوا کہ بعضوں کو ناگوار ہوتا تھا ۔ ارادہ تھا کہ انقلاب سب ابواب پر لکھوں لیکن صرف کتاب النکاح کے شروع تک پہنچا ہوں ۔ ایک مولوی صاحب مدعی اجتہاد کی غلطی انقلاب میں ایک لطیف عنوان سے لکھی تھی ۔ انہوں نے برا مان کر اعتراض لکھا حالاں کہ وہ خود مجھ کو اور مولانا گنگوہی کو تصریحا ایک مسئلہ میں صاف طور پر برا بھلا خود لکھ چکے تھے ہم لوگوں پر طعن بھی کیا تھا ۔ مسخرہ پن بھی کیا تھا ۔ میں نے تہذیب کے ساتھ لکھا تھا ۔ ارادہ تو ہوا کہ ان کے صریح طعن اور مسخرہ پن کو یاد دلا کر ان کے خط کا جواب دیتا کہ اسے یاد کرو ۔ لیکن میں نے ایسے بے انصاف سے خطاب ہی مناسب نہیں سمجھا کیونکہ تو جناب عالم کو جاہل بے عمل کو جاہل ہی سمجھتا ہوں ۔ جو عالم اپنے علم پر عمل نہ کریں اور محب دنیا ہو وہ جاہل ہے کوئی ہو ۔ عالم جاہل میں یہی تو امتیاز ہے ورنہ شیطان بھی تو بڑا عالم ہے ۔ اسے بھی کوئی مولانا کہنے لگے ۔ پھر