ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
اور گو عربی پڑھے ہوئے نہ تھے مگر یہ آیت بڑے جوش سے پڑھی یالیت قومی یعلمون بما غفرلی ربی وجعلنی من المکرمین اور ذکر کرتے کرتے روح نکل گئی ۔ وہ بے چارہ بما غفرلی ربی وجعلنی من المکرمین کےمعنی بھی نہ جانتے تھے مولوی صدیق احمد صاحب اس وقت موجود تھے ان کی بن پڑی ۔ انہوں نے انہیں نقشبندی شیخ سے کہا دیکھا تم نے حضرت حاجی صاحب کی نسبت کو ۔ پیری مریدی کو دم بھرتے ہو اور اتنا بھی نہیں معلوم کہ یہ کس حالت میں ہے ۔ پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ وہ اس وقت حق تعالٰی کے ساتھ مشغول تھے اس وجہ سے کلمہ کی طرف توجہ نہ تھی لیکن جب اپنے بھائی کا طعن سنا تو جوش میں آکر آنکھیں کھولدیں اللہ تعالٰٰی نے حضرت حاجی صاحب کی نسبت کا اثر دکھلا دیا ۔ پھر حضرت نے ایک تیلن کا واقعہ بروایت قاضی محمد منعم صاحب بیان فرمایا کہ جو نہ کبھی نماز پڑھتی تھی نہ روزہ رکھتی تھی لیکن نزع کے وقت باوجود بالکل ان پڑھ ہونے کے یوں کہہ رہی تھی ھذان رجلان یقولان ادخلی الجنۃ ۔ اس کے گھر والے ایک صاحب کو جوپٹوری تھے اور عربی داں بھی تھے بلا کرلے گئے کہ نہ معلوم وہ کیا ہذیان بک رہی ہے وہ صاحب پہنچے تو انہیں حیرت ہوئی کہ وہ کہہ رہی ہے ھذان رجلان یقولان ادخلی الجنۃ ۔ یہی کہتے کہتے اس کی جان نکل گئی ۔ انہوں نے پوچھا کہ یہ کیا عمل کرتی تھی عورتوں نے کہا کہ اجی نہ نماز پڑھتی تھی نہ روزہ رکھتی تھی نہ اور کوئی عمل کرتی تھی ۔ بلکہ بہت ہی بری تھی ۔ معلمولی معمولی باتوں پر لڑائی کرتی تھی ۔ خصوص جب اذان ہوتی تو کسی کو نہ بولنے دیتی نہ چرخہ کا تنے دیتی نہ کچھ کام کرنے دیتی اور اگر اذان ہوتے میں کوئی کچھ بول اٹھی یا کچھ کام کرنے لگی تو آفت مچادیتی تھی خوب لڑتی تھی انہوں نے اس کی برائی بیان کی لیکن اسی میں وہ عمل بھی معلوم ہوگیا جس کی برکت سے اس کا خاتمہ ایسا اچھا ہوا ۔ اور وہ عمل محض خدا تعالٰٰی کے نام کی تعظیم تھی جس کی وجہ سے وہ بخش دی گئی ۔ حالانکہ نہ نماز نہ روزہ ۔ پھر فرمایا کہ یقین تو یہ ہے کہ بہت ہی کم مسلمان ایسے ہوں گے جن کو غذاب ہوگا ۔ ورنہ قریب قریب سے ہی بغٰیر عذاب بخش دیئے جائیں گے ۔ کوئی بہت ہی مارد متمر ہوگا اسی کو تھوڑا بہت عذاب دیا جائے گا کیا ٹھکانہ ہے حق تعالٰٰی کی رحمت کا ۔