﷽
صدقۂ فطر وفدیہ
صدقۂ فطر کی مقدار ،گرام (Gram)کے حساب سے
صدقۂ فطر کی مقدار کے سلسلے میں اصل یہ ہے کہ ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَوْ دیے جائیں ، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے بخاری میں مروی ہے۔(۱)
پھر حضرات صحابہ و علما نے دوسرے اناجوں میں سے ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَوْ کی قیمت کے برابر دینے کو جائز قرار دیا ہے؛ چناں چہ حضرت امیر معاویہ ص نے ایک صاع جو یا کھجور سے موازنہ فرماکر ارشاد فرمایا کہ’’ میرے خیال میں گیہوں کا ایک مُد دومُدکے برابر ہے۔(۲)
اس کا مطلب یہ ہوا کہ نصف صاع گیہوں ، ایک صاع جو یا کھجور کے برابر ہے؛کیوں کہ ایک صاع چار مُد کا ہوتا ہے۔
------------------------------
(۱) عن ابن عمرص:أن رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم فرض زکاۃ الفطر،
صاعاً من تمر أوصاعاً من شعیرعلیٰ کل حرأوعبد، ذکر أو أنثیٰ من المسلمین۔
(البخاري :۲۹۳،الرقم:۱۵۰۴،المسلم:۳۷۹،الرقم:۹۸۴)
(۲) عن أبي سعید الخدري ص قال: کنا نعطیھا في زمان النبي صلی اللہ علیہ و سلم صاعاً من طعام ، أو صاعاً من تمر، أوصاعاً من شعیر، أو صاعاً من زبیب، فلما جاء معاویۃ ص ، وجاءت السمراء ، قال :أری مُد اً من ھذ ا یعدل مدَّین ۔ (البخاري: ۲۹۴ ،الرقم: ۱۵۰۸،المسلم:۳۸۰، الرقم: ۹۸۵)