﷽
روزہ
سائرن (Siren) توپ وغیرہ کی آواز پر سحری و افطار
سحری یا افطار کے وقت کو بتانے کے لیے آج کل سائرن اور توپ کو استعمال کیا جاتا ہے اور لوگ اس پر اعتماد کر کے سحری اور افطار کرتے ہیں ، یہ درست اور جائز ہے۔ توپ اور طبل کی آواز پر اعتماد کو فقہائے کرام نے صراحۃً جائز قرار دیا ہے؛ چناں چہ علامہ شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
عادل آدمی کے قول پر سحری کرنا درست ہے،اسی طرح طبل پر۔(۱ )
اسی طرح توپ کی آواز پر اعتماد کو بھی درست لکھا ہے ۔(۲)
مگر اس سلسلے میں علا مہ شامی رحمہ اللہ کے کلام سے بعض شرائط مستفاد ہو تی ہیں ، ان کو دھیان میں رکھنا ضروری ہے۔علامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’ إن المدفع في زماننا یفید غلبۃ الظن ، وإن کان
------------------------------
(۱) قال الشامي: یتسحر بقول عدل ، وکذا بضرب الطبول۔(الشامي : ۳ /۳۸۳)
(۲) قال: لو أفطر أھل الرستاق بصوت الطبل لم یکفروا۔(الشامي : ۳/ ۳۸۳)