شریعت نے قصر نمازکاحکم دیااور اجازتِ افطار دی اوردوسرے بعض احکام میں بھی تخفیفاً سہولت اوررخصت دی اورمسافت سفرتین یوم (تین منزل تقریباً اڑتالیس۴۸ میل ) مقرر کی؛ لیکن اگرکوئی شخص تین دن کی مسافت تین گھٹنے یااس سے کم میں طے کرے اوربہت راحت کے ساتھ کہ کسی قسم کی مشقت پیش نہ آئے، توکیا وہ نماز قصر نہیں کرے گا؟یا اس کورخصتِ افطارسے محروم کردیاجائے گا؟یادوسرے احکام میں تخفیف کی سہولت ورخصت سے فائدہ نہیں حاصل کرسکے گا؟
اصل یہ ہے کہ قانون پرعمل کی صورت شرعاً تجویز کردی گئی ہے ، اس طرح عمل کیاجائے اورس پرحکم دیاجائے گا، اس کے خلاف اپنی دوسری صورت تجویز کرکے اپنے تجویز کردہ مقصد قانون کوپورا کیاگیا،تووہ شرعاً قانون پرعمل نہیں ہوگااور جوصورت حدودِ قانون کے اندرجائز ہے، اس کومقصدِ قانون کے خلاف قراردے کر حدود جواز سے خارج نہیں کیاجائے گا۔ سرکاری قانون ہے کہ لفافے پر۲۵/پیسے کاٹکٹ لگایاجائے، اب اگر کوئی شخص ۲۵/ پیسے کا ٹکٹ نہیں لگاتا؛بل کہ ۲۵/ پیسے لفافے پرچپکادیتاہے، اس تخیل سے کہ مقصدِقانون یہ ہے کہ ۲۵/ پیسے حکومت کے لیے خرچ کیے جائیں ، سومیں نے ۲۵/پیسے کردیے ،تواس کایہ عمل قانون پرعمل نہیں ہوگا؛بل کہ کہاجائے گاکہ اس نے قانون میں تحریف وترمیم کی ہے، جس کا اس کوحق نہیں تھا۔
روزے میں دوا کا زبان کے نیچے رکھنا
قلبی امراض میں جو دوائیاں صرف زبان کے نیچے دبانے کی ہوتی ہیں اور حلق کے نیچے اُتاری نہیں جاتیں ،ان کا حکم یہ ہے کہ ان سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ،اس کی
------------------------------
(فتاویٰ محمودیہ:۱۵/۱۷۳-۱۷۹)