ظاہرہے کہ اس سے بھاپ اوربھاپ کے ذریعے دوائی حلق کے اندرجاتی ہے اوراس کامفسدِصوم ہونامعلوم و واضح ہے ۔
مقعدمیں دوائی یاآلات کاروزے کی حالت میں داخل کرنا
سیال ہویاجامد،کسی بھی دواکامقعدمیں داخل کرناروزے کوفاسدکردیتاہے؛ خواہ بواسیرکے اندرونی مسوں پرمرہم کی صورت میں ہویا اور کسی وجہ سے ہو؛کیوں کہ سُرین ایک منفذہے، جس سے راست طورپرجوفِ معدے کوراستہ ہے اور یہ بات واضح ہے کہ جوف میں منفذِاصلی سے کسی بھی چیزکا داخل کرناروزے کوفاسد کردیتاہے؛ اسی لیے فقہانے لکھاہے کہ ’’حقنہ لگانے سے روزہ فاسدہوجائے گا‘‘ (۱)
اوررہاتشخیص وتحقیق کے لیے مقعدمیں آلات کاداخل کرنا،تواس سے روزہ فاسدنہیں ہوتا،اس کی نظیرفقہا کابیان کردہ یہ مسئلہ ہے کہ’’ اگر کسی نے اپنے مقعدمیں لکڑی یاانگلی داخل کی، تواس سے روزہ فاسدنہیں ہوگا،بہ شرطے کہ لکڑی کاایک حصہ باہرہو،پورااندرداخل نہ ہوجائے اورانگلی خشک ہو،ترنہ ہو۔(۲)
علامہ کاسانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
’’ وکذا روي عن محمد رحمہ اللہ في الصائم : إذا أدخل خشبۃً في المقعد ، أنہ لا یفسد صومہ إلا إذا غاب طرفا الخشبۃ ، وھذا یدل علیٰ أن استقرار الداخل في الجوف شرط فساد الصوم ۔‘‘ (۱)
------------------------------
(۱) بدائع الصنائع:۲/۲۲۷،الشامي:۳/۳۷۶
(۲) الشامي:۳/۳۶۹
(۱) بدائع الصنائع:۲/۲۲۷