بالترشح ، کذا یقول الأطباء ‘‘۔(۱)
p: اورزیادہ ظاہریہ ہے کہ اس کوکوئی منفذ نہیں اور پیشاب مثانے میں رس کرجمع ہوتاہے ،ڈاکٹروں نے ایساہی کہاہے ۔
لہٰذا مردکے پیشاب کے راستے سے کسی دوا یاآلے کاداخل کرنامفسدِصوم نہ ہوگا؛کیوں کہ اس سے جوف میں کوئی چیزنہیں پہنچتی ؛بل کہ وہ جوف سے باہررہتی ہے ۔
روزے میں منجن اور ٹوتھ پیسٹ (Tooth Paste)کا استعمال
منجن اور ٹوتھ پیسٹ کا استعمال روزہ دار کے لیے کراہت سے خالی نہیں ، اگرچہ اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا؛ جب کہ یہ حلق میں نہ جائے؛ لیکن چوں کہ اس میں مزہ ہوتا ہے؛ اس لیے عام حالات میں اس کی اجازت نہیں ہوگی ؛بل کہ اس کا استعمال مکروہ ہوگا ۔
’’ہدایہ‘‘ میں ہے کہ
’’ومن ذاق شیئاً بفمہٖ لم یفطر، ویکرہ لہ ذلک ۔‘‘
p: جو شخص کوئی چیز اپنے منہ سے چکھے ،اس کا روزہ نہیں ٹوٹے گا اور یہ بات اس کے لیے مکروہ ہوگی ۔(۲)
اسی طرح’’ البحر الرائق الدر المختار‘‘ وغیرہ میں بھی بلا عذر کسی چیز کے چکھنے کو مکروہ قرار دیا ہے۔(۱)
------------------------------
(۱) الشامي:۳/۳۷۲
(۲) الہدایۃ: ۲/۲۶۴
(۱) وکرہ ذوق شيء ومضغہٗ بلا عذ ر۔ (عالمگیری:۱/۲۱۹، الدرالمختارمع الشامي : ۳/۳۹۵، البحرالرائق :۲/۴۸۹،مجمع الأنھر مع ملتقی :۱/۳۶۳، مراقي الفلاح :۲۴۸،بدائع الصنائع: ۲/۶۳۵)