﷽
تراویح
تراویح پر اجرت کا مسئلہ
آج کل تراویح میں قرآن سنانے پراجرت لینے دینے کا رواج عام ہوگیا ہے اور اس قدر اس کا شیوع ہے کہ آج اس مسئلے پر کچھ کہنا مشکل معلوم ہوتا ہے؛ مگر اہلِ انصاف سے حق کے قبول کرنے کی توقع پر کچھ کہنے کی ہمت ہوتی ہے ۔
حضراتِ فقہا نے عبادات پراجرت لینے کو حرام قرار دیا ہے اوریہی احناف کا مذہب ہے ؛چناں چہ کتب ِفقہ میں اس کی تصریح موجود ہے۔
صاحبِ ہدایہ فرماتے ہیں :
’’ والأصل عندنا أن کل طاعۃ یختص بھا المسلم لایجوز الاستیجار علیہ ‘‘(۱)
p: اصل یہ ہے کہ ہر وہ عبادت،جو مسلمان کے ساتھ خاص ہے، اس پر اجرت لینا، دینا جائز نہیں ۔
’’شرح الوقایۃ ‘‘میں ہے:
’’والأصل عندنا أنہ لا یجوز الإجارۃ علی الطاعات و لا علی المعاصي ‘‘۔ (۲)
------------------------------
(۱) الہدایۃ:۶/۲۹۶
(۲) شرح الوقایۃ: ۲۹۹