علامہ شرنبلالی رحمہ اللہ ے ’’مراقي الفلاح‘‘ میں لکھا ہے کہ
ولو خرج سرمہ فغسلہ إن نشفہ قبل أن یقوم و یرجع لمحلہ لا یفسد صومہ لزوال الماء الذي اتصل بہ ‘‘ (۲)
بواسیر والے کو کانچ تر کر کے چڑھانے کا حکم بھی وہی ہے، جو بواسیری مسوں کا اوپر عرض کیا گیا کہ اس سے بھی روزہ فاسد ہو جاتا ہے ؛جب کہ بغیر خشک کیے چڑھا لے اور اگر خشک کر نے کے بعد چڑھائے، تو روزہ فاسد نہ ہوگا ۔
سحری سعودی میں - افطار ہندوستان میں
آج کل کی سہولیات نے سفر کو اس قدر آسان کر دیاکہ لمبے لمبے اسفار بہت جلدی سے قطع ہو جاتے ہیں ، یہاں تک کہ ایک شخص صبح ایک ملک میں کرتا ہے، تو شام دوسرے ملک میں کرتا ہے اور ان ملکوں کے مابین کی مسافت ہزاروں میل کی ہوتی ہے ؛ لہٰذا بہت دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ ایک شخص سعودی عرب میں یا کسی اور ملک میں سحری کرتا ہے اور دوسرے ملک میں جا کر افطار کا وقت ہو تا ہے ، تو اس شخص کو افطار کس ملک کے حساب سے کرنا چاہیے ؟
اس کا جواب سب معاصر فقہا کے نزدیک یہ ہے کہ افطار کے وقت وہ جس ملک میں ہے، اس کا لحاظ کرتے ہوئے افطار کرے گا ؛ لہٰذا سعودی میں سحری کر کے ہندوستان آیا، تو افطار ہندوستان کے وقت کے مطابق کرے گا؛ اگرچہ کہ اس کا روزہ اس صورت میں بہت چھوٹا ہوگا ؛کیوں کہ سعودی عرب کا وقت ہندوستا ن کے لحاظ سے ڈھائی گھنٹے بعد ہوتا ہے ؛ لہٰذا وہ وہاں کے حساب سے
------------------------------
(۲) مراقي الفلاح : ۲۵۲