بھی وہاں درست ہے۔
اس سلسلے میں یہ سوال بھی پیش آتا ہے کہ نیچے کے حصے میں اعتکاف کرنے والا،اگر پہلی یا دوسری منزل پر گیا، تو اس کا اعتکاف باقی ہے یا نہیں ،ظاہر ہے کہ اس کااعتکاف برقرارہے؛ کیوں کہ وہ مسجد ہی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ گیاہے اوراس کی دلیل فقہ کایہ صریح جزئیہ ہے کہ مسجد کی چھت پرچڑھنے سے اعتکاف باطل نہیں ہوتا۔(۱)
مسجد کے تہہ خانے میں اعتکاف
آج کل مسجدیں جس طرح اوپرکی طرف کئی کئی منزلوں میں بن رہی ہیں ، اسی طرح بعض مسجدوں میں نیچے کی طرف بھی مسجد کے لیے جگہ بنادی جاتی ہے، جہاں عام طورپر پنچ وقتہ نماز نہیں ہوتی؛ البتہ بعض اوقات وہاں بھی نمازِباجماعت کااہتمام ہوجاتاہے ،مثلاً جمعہ میں ، رمضان ، شب ِبرأت اورشب ِقدرمیں ؛ اس تہہ خانے اورنچلے حصے میں بھی اعتکاف کرنادرست ہے ؛کیوں کہ جیساکہ اوپر گزرا،مسجد جہاں بنادی جاتی ہے، وہاں تحت الثری سے آسماں تک مسجد ہی ہے اوریہاں توباقاعدہ مسجد ہی کی نیت سے نیچے تہہ خانہ بھی بنایاجاتاہے؛ اس لیے اس جگہ بھی اعتکاف کرنادرست ہے ، اگرچہ پنج وقتہ نماز وہاں نہ ہوتی ہو؛ کیوں کہ یہ اس مسجد سے الگ نہیں ہے ،جس کایہ تہہ خانہ ہے؛بل کہ اسی مسجد کاایک حصہ ہے ۔
مسجدکے اوپر اورنیچے کی منزلوں سے آکرجماعت میں شامل ہونا
جن مساجد میں کئی منزلہ عمارت ہو تی ہے، وہاں ایک منزل میں جماعت ہوتی
------------------------------
(۱) قال :ولا یبطل الإعتکاف بالصعود إلیہ ، (الشامي:۲/۴۲۸)