ہاں ! البتہ پورے ملک پر حاوی، ولایت کے مالک قاضی یا کمیٹی کا فیصلہ ریڈیو یا ٹی- وی پر نشر کیا جائے، تو اس پر پورے ملک کو بھی عید منانا درست ہے۔(۲)
ایک جگہ کی ریڈیائی خبر یاٹی- وی کی اطلاع بہ ہر صورت اسی وقت معتبر ہوگی؛ جب کہ اس جگہ کا مطلع، جہاں کہ چاند کی خبر ریڈیو یا ٹی- وی سے معلوم ہوئی ہے اور اس جگہ کا مطلع جہاں خبر سنی جارہی ہے ،دونوں ایک ہو ،اگر مطلع بدل گیا ہو، تو پھر محققین کی رائے کے مطابق اس کااعتبار نہ ہوگا ۔ (۳)
اگر ریڈیو یا ٹی-وی کے ذریعے مختلف جگہوں سے مختلف لوگوں کے چاند دیکھنے کی اتنی خبریں آجائیں کہ ان سب پر جھوٹ کا گمان نہ ہو سکے، مثلاً :مختلف ریڈیو اسٹیشنوں (Radio station)سے مختلف مقامات کے لوگوں کا چاند دیکھنا معلوم ہوجائے، تو اس قسم کی خبر پر عید بھی کی جا سکتی ہے،اس صورت میں بھی شہادت شرط نہیں ہے؛ مگر شرط یہ ہے کہ خبر دینے والے نے خود چاند دیکھا ہو، یا یہ بیان کرے کہ میرے سامنے فلاں شخص نے اپنا چاند دیکھنا بیان کیا یا فلاں شہر کی کمیٹی نے چاند کا فیصلہ کردیا اور اس طرح مختلف مقامات کی خبریں مختلف اسٹیشنوں سے مل جائیں ، تو عید بھی اس پر کی جاسکتی ہے۔ ‘‘ (۱)
اگرغیرمسلم اعلان کرے تو؟
ریڈیوپررؤیتِ ہلال کااعلان کرنے والا’’مسلمان ہوناضروری ہے‘‘،اگرچہ کہ ریڈیوکواس کاپابندکیاجائے کہ وہ ازخود چاندکااعلان نہ کرے؛بل کہ علماکے فیصلے ہی
------------------------------
(۲) آلاتِ جدیدہ کے شرعی احکام :۱۸۹،رؤیتِ ہلال : ۵۰
(۳) آلاتِ جدیدہ:۱۸۹
(۱) تفصیل کے لیے: رؤیت ِ ہلال :۴۲-۴۳