معتکف کامسجد میں بیڑی ،سگریٹ ،حقہ استعمال کرنا
مسجدمیں چوں کہ بدبودار چیزوں کالانا،رکھنا،استعمال کرناسب ناجائزہے؛ اس لیے معتکف کویہ اجازت نہ ہوگی کہ وہ مسجدمیں بیڑی ، سگریٹ اورحقہ استعمال کرے ؛ کیوں کہ ان چیزوں میں بھی بدبوہوتی ہے ، حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
جوشخص اس بدبودار درخت میں سے کچھ کھائے ؛یعنی پیاز اور لہسن، تووہ ہماری مسجدوں کے قریب نہ آئے ۔(۱)
اس سے معلوم ہواکہ بدبودار چیزوں کامسجدوں میں لانایااس کااستعمال کرنا ناجائزہے؛اسی سے علما نے لکھاہے کہ مسجد میں مٹی کا تیل استعمال کرنایارکھنا ناجائز ہے ؛کیوں کہ اس میں بدبوہوتی ہے ۔(۲)
اب دیکھنایہ ہے کہ بیڑی، سگریٹ اور حقے میں بدبو ہوتی ہے یا نہیں ؟ ممکن ہے، ان چیزوں کے عادی لوگوں کو اس کی بدبو ،خوش بو سے زیادہ مرغوب معلوم ہو؛ مگر جو اس کے عادی نہیں ہیں ، ان سے پوچھو کہ یہ کس قدر اذیت و تکلیف دہ چیزیں ہیں ۔
حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ ’’ منیۃ الساجد ‘‘میں اوپر کی حدیث نقل کرکے فر ماتے ہیں :
------------------------------
(۱) عن جابربن عبد اللّٰہ ص عن الني صلی اللہ علیہ و سلم ، قال: من أ کل من ھذہ البقلۃ ، الثوم وقال مرۃ:من أکل البصل و الثوم والکراث فلا یقربن مسجدنا، فإن الملائکۃ تتأذی مما یتأذی منہ بنو آدم ۔
(المسلم واللفظ لہ:،۲۲۴،الرقم،۵۶۴،البخاري:ص،۱۷۳،الرقم ۸۵۴،السنن الکبریٰ للنسائي: ۱/۳۹۱،الرقم،۷۸۸)
(۲) منیۃ الساجد : ۱۰