(۵) اگر ہوائی جہاز پر وہاں کے قریبی شہر میں افطار و سحری کا وقت ٹیلی ویژن یا گھڑی سے پتہ لگا کر اس پر عمل کرنا کیسا ہے؟
جواب یہ ہے کہ یہ صحیح نہیں ؛ کیوں کہ جیسا اوپر عرض کیا ،ہوائی جہاز کے وقت میں اور نیچے زمین کے وقت میں فرق ہو تا ہے ؛اسی لیے’’ اللجنۃ الدائمۃ ‘‘ کے علمانے لکھا ہے کہ اگر ہوائی جہاز میں روزہ دار گھڑی یا ٹیلی ویژن سے قریبی علاقے کے افطار کا وقت معلوم کر کے افطار کر لے؛ جب کہ اس کو سورج نظر آرہا ہو، تو یہ جائز نہیں ؛ کیوں کہ اس کے حق میں ابھی افطار کا وقت نہیں ہوا ۔ (۱)
ہوائی جہاز میں سوار اور بلند عمارات پر
رہنے والوں کے لیے افطارکا وقت
جدید ٹکنالوجی نے ہر چیز میں جدت اور ترقی کا سامان پیدا کر دیا؛ جس کی وجہ سے آج بڑے شہروں میں بڑی بڑی فلک بوس بلند عمارات پائی جاتی ہیں ، جو بعض جگہ سو وں سے بھی زیادہ منزلوں پر مشتمل ہیں ، ان میں رہنے والوں کو کبھی افطار کے وقت میں نیچے رہنے والوں کے لحاظ سے فرق محسوس ہو تا ہے؛ مثلاً نیچے غروبِ آفتاب ہوچکا ہے اور اذانِ مغرب ہو رہی ہے؛لیکن ان بلند عمارات میں رہنے والے اپنی آنکھوں سے سورج کا مشاہدہ کرتے ہیں ،تو ان لوگوں کو کس کا اعتبار کرنا چاہیے ؟
جواب یہ ہے کہ ہوائی جہاز میں سوار اور بلند عمارات میں رہنے والوں کو اپنے مشاہدے کے مطابق افطار کرنا چاہیے ؛ کیوں کہ ہر شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ افطار اس وقت کرے، جب سورج اس کے حق میں غروب ہو جائے ؛ لہٰذا جب سورج کو غروب
------------------------------
(۱) فتاویٰ اللجنۃ الدائمۃ : ۱۰/ ۱۳۶-۱۳۷