عرب کے مشہور فقیہ’’ شیخ العثیمین ‘‘نے بھی یہی فتوی دیا ہے ، وہ اس مسئلے پر بحث کرنے کے بعد لکھتے ہیں کہ
وخلاصۃ ذٰلک أن المرض قسمان: مرض طاریٔ یرجیٰ زوالہ، فھذا ینتظر حتی یعافیہ اللّٰہ ، ویقضي، و مرض ملازم ، فھذا یطعم کل یوم مسکینا ‘‘۔(۲)
اسی طرح شیخ بن باز نے ایک سائل کے جواب میں ،جو آدھے جسم پر فالج گرجانے کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتا تھا ، اس کے جواب میں لکھا ہے کہ
’’ إذا قرر الأطباء المختصون أن مرضک ھذا من الأمراض التي لا یرجیٰ برؤھا، فالواجب علیک إطعام مسکین عن کل یوم من أیام رمضان ولا صوم علیک، أما إذا قرروا أنہٗ یرجیٰ برؤہ فلا یجب علیک إطعام وإنما یجب علیک قضاء الصیام إذا شفاک اللّٰہ من المرض‘‘۔(۳)
الغرض!جو بیمار دائمی بیماری میں مبتلا ہو اور صحت یابی کی کوئی امید نہ ہو، تو اس کو بھی شیخ ِفانی کی طرح جائز ہے کہ روزہ چھوڑ دے اور اس کے بدلے میں فدیہ ادا کردے ۔
سرخی (Lipstick)کا حکم
عورتیں اگر روزے کی حالت میں اپنے لبوں پر سرخی یعنی لپ سٹک لگائیں ، تو اس کا روزے پر کیا اثر ہوگا ، روزہ فاسد یا مکروہ ہوگا یا نہیں ؟
جواب یہ ہے کہ لبوں پر
------------------------------
(۲) فتاویٰ الشیخ العثیمین : ۱۹/۱۱۰
(۳) فتاویٰ شیخ بن باز : ۱۵/ ۲۲۱