فقہانے کان میں دوا و تیل ڈالنے کو مفسد ِصوم قرار دیا ہے؛ بہ شرطے کہ اس کا جوف تک پہنچنایقینی ہو؛ مگر اب جدید تحقیقات کے حوالے سے ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ کان اور دماغ اور معدے کے مابین کوئی منفذ نہیں ہے اور جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا ہے ، حضراتِ فقہائے کرام نے اپنے زمانے کی تحقیقات کے مطابق، ان مسائل میں حکمِ شرعی بیان کیا ہے؛ اگر ان کے سامنے اس کے خلاف دوسری تحقیق ہوتی، تو دوسرا حکم بیان فرماتے؛ لہٰذا اگر جدید تحقیقات پوری طرح تسلی و اطمینان کردیں کہ کان و معدے و دماغ کے درمیان کوئی راستہ نہیں ہے اور ان کے درمیان پردہ حائل ہے، جس کی وجہ سے کوئی چیز کان کے ذریعے جوف تک نہیں پہنچتی، تو پھر کہا جائے گا کہ کان میں دوا وغیرہ ڈالنے سے روزہ فاسد نہ ہو گا ؛البتہ پھر بھی احتیاط کا تقاضایہ ہے کہ اس کو مفسدِ صوم قرار دیا جائے، جیسے فقہانے بعض اور مسائل میں احتیاط کی وجہ سے حکم لگایا ہے ۔
روزے میں (NEBULIZER-PUMP )کا استعمال
آستما (ASTHMA)کے بیماروں کے لیے ایک پمپ تیار کیا گیا ہے، جس کو (NEBULIZER-PUMP)کہا جاتا ہے،اس پمپ کو دبانے سے منہ کے ذریعے دَوا،جو دھویں کی شکل میں ہوتی ہے، پھیپڑوں میں پہنچتی ہے اور مریض فوری طور پر راحت محسوس کرتا ہے ،اسی طرح بعض اور اسپرے SPRAY) (اس بیماری کے لیے ایجاد ہو چکے ہیں ۔
ان کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں ؟ اس کے بارے میں علمائے معاصرین میں اختلاف ہوا ہے،بعض حضرات، جیسے’’ شیخ عبد العزیز بن باز ‘‘، ’’شیخ العثیمین‘‘ ،’’ شیخ ابن جبرین‘‘ وغیرہ نے اس کو غیر مفسد قرار دیا ہے اور بعض حضرات نے اس کو مفسد قرار دیا ہے ۔