ہو،جس سے افق پرنہ آیاہوا چاند بھی نظر آجاتاہو، چناں چہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ اپنے ایک فارسی میں تحریرکردہ فتوے میں فرماتے ہیں :
’’اگربدلائلِ این فن، امر بہ ثبوت پیوندد کہ خاصیت آں دوربین چنیں است کہ ہلال باوجود تحت ِافق بودن بواسطہ آن بنظر می آید؛ حتی کہ شمس ہم باوجود عدم طلوع از افق دراں طالع می نماید؛ آرے صحیح ومعتبرنباشد‘‘۔(۱)
p: اگرفنی دلائل سے یہ بات پایۂ ثبوت کوپہنچ جائے کہ اس دوربین کی خاصیت یہ ہے کہ چاندافق کے نیچے ہونے کے باوجود، اس کے ذریعے نظرآجا تاہے ؛حتی کہ سورج بھی افق سے طلوع نہ ہونے کے باوجود ،اس میں طلوع ہونے والانظرآتاہے، تو اس سے رؤیت صحیح ومعتبر نہ ہوگی۔
اگر ایسی دوربین ہو،تواس کاحکم یہ ہے کہ کسی صورت پربھی، اس سے رؤیت
کااعتبارنہ ہوگا،جیساکہ حضرت نے لکھاہے ۔
ٹی وی (T.V) اورریڈیو(Radio)سے رؤیت کی خبر
اگر’’ریڈیو ‘‘اور’’ٹی- وی‘‘ سے رؤیت ِہلال کی خبر معلوم ہو، تو اس کے معتبر ہونے نہ ہونے کے سلسلے میں مندر جہ ذیل تفصیل ملحوظ ہو نا چاہیے:
ریڈیو اور ٹی- وی کی خبراس وقت معتبر ہوگی؛ جب کہ خبر دہندہ ثقہ و عادل یا مستور الحال ہو اور اس ریڈیو اسٹیشن کے بارے میں معلوم ہو کہ یہ علما کے فیصلے کے بغیر کوئی خبر ہلال کے بارے میں شائع نہیں کرتا ۔
------------------------------
(۱) امدادالفتاویٰ :۲/۱۰۹