موٹروں کا دھواں اور راستے کا غبار
آج کل سڑکیں اور خصوصاًبڑی اور بازار کی سڑکیں ،موٹر گاڑیوں سے بھری ہوئی ہوتی ہیں اور ان سے کثیر مقدار میں دھواں خارج ہوکر پوری فضا کو مکدر کرتا رہتا ہے؛ پھر ان موٹروں کے چلنے سے راستے کا غبار بھی پوری فضا کو غبار آلود بنا دیتا ہے، ایسی صورت میں اس دھویں اور غبار کے حلق میں داخل ہوجانے سے کیا روزہ فاسد ہوجاتا ہے ؟
اس کا جواب یہ ہے کہ اگر صورتِ حال ایسی ہے کہ اس سے بچنا ممکن ہو، تو اس سے حتیٰ الامکان احتراز کرنا اور اپنے حلق میں اس کو داخل ہونے سے بچانا ضروری ہے اور احتراز ممکن ہوتے ہوئے بچنے کااہتمام نہ کیا گیا اور یہ غبار اور دھواں حلق میں داخل ہو گیا، تو اس سے بھی روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
علامہ شامی رحمہ اللہ ،علامہ شرنبلالی رحمہ اللہ کے حوالے سے رقم طراز ہیں کہ
’’إذا وجد بداً من تعاطي ما یدخل غبارہ في حلقہٖ أفسد لو فعل ۔‘‘(۱)
p: جس چیز کا غبار حلق میں داخل ہوتا ہے، اس پر قابو پانا ممکن ہو، تو روزہ ٹوٹ جائے گا ،اگر ایسا کرے گا (یعنی اگر نہ بچے گا ۔
اور اگر صورتِ حال ایسی ہے کہ اس دھویں اور غبار سے بچنا نا ممکن ہو، تو اس سے روزہ فاسد نہ ہوگا ،در مختار میں اس کی تصریح موجود ہے ۔(۱)
------------------------------
(۱) الشامي: ۳/۳۶۶
(۱) في الدر:[أو دخل حلقہ غبارأوذباب أودخان] لعدم إمکان التحرز عنہ - لم یفطر۔(الدر المختار مع الشامي: ۳/۳۶۶ )