اس کا جواب یہ ہے کہ ضرورتِ شدیدہ میں اس کا ستعمال کیا جائے، تو اس کی گنجائش ہے ؛مگر سخت احتیاط کرنا ہوگا کہ کہیں حلق کے نیچے یہ دوائی نہ چلی جائے ، اگر حلق کے نیچے چلی گئی، تو اس سے روزہ فاسد ہو جائے گا ۔ وھو ظاہر ٌ
علامہ شیخ العثیمین سے سوال کیا گیا کہ
’’ ھل یبطل الصوم باستعمال دواء الغرغرۃ ؟ ‘‘
تو جواب لکھا کہ
’’ لا یبطل الصوم إذا لم تبتلعہ ، ولٰکن لا تفعلہ إلا إذا دعت الحاجۃ ولا تفطرہ إذا لم یدخل جوفک شيء منہ ‘‘ (۱)
روزے میں آکسیجن(OXYGEN)
روزے کی حالت میں آکسیجن دینے سے روزہ باقی رہتا ہے یا فاسد ہو جائے گا ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا،جیسے اور قسم کے گیس (GAS)کے اندر داخل ہونے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ؛کیوں کہ آکسیجن ایک ہوا ہے اور اس سے روزہ فاسد نہ ہوگا ،یہ اس صورت میں ہے،جب کہ آکسیجن میں کوئی اور چیز دوا وغیرہ کی ملاوٹ نہ ہو تی ہو اور اگر اس کے ساتھ کوئی چیز ملائی جاتی ہو (جس کی احقر کو تحقیق نہیں ہو سکی) تو اس سے روزہ فاسد ہو جائے گا اور اس صورت میں اس شخص پر، جس کو روزے میں آکسیجن دیا جائے ،بعد میں اس کی قضا کرنا لازم ہوگا ، کفارہ نہیں ۔(۱)
------------------------------
(۱) فتاویٰ الشیخ العثیمین: ۱۹/۲۹۰
(۱) لأنہٗ مضطر فلا کفارۃ علیہ ، کما في المراقي:۲۴۱